ETV Bharat / city

بجلی کے بدترین بحران سے لوگ پریشان: نیشنل کانفرنس - جموں و کشمیر

وادی میں جاری بجلی کے بدترین بحران پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنانے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے جبکہ عام لوگ اس غفلت شعاری اور نااہلی سے مختلف نوعیت کے مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔

National Conference
نیشنل کانفرنس
author img

By

Published : Nov 16, 2020, 9:16 PM IST

علی محمد ساگر نے کہا کہ بجلی سپلائی کی ابدتر صورتحال کے باوجود بھی حکومت سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔
عام لوگوں کے مشکلات میں ہر روز ہو رہے اضافے پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ساگر نے کہا ہے کہ حکومت خواب غفلت میں پڑی ہے، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، بجلی اور پینے کا صاف پانی نایاب ہے اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہو رہی ہے جبکہ تعمیر و ترقی کے کاموں کی رفتار بھی ماند پڑگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امسال میٹر والے علاقوں میں گاہ گاہ ہی بجلی کے درشن ہوتے ہیں جبکہ غیر میٹر شدہ علاقوں کا حال بہت برا ہے۔ بجلی کٹوتی کے لئے کسی بھی شیڈول سے کام نہیں لیا جارہا ہے، بجلی کی آنکھ مچولی 24 گھنٹے جاری رہتی ہے۔ 2015 سے ہم مسلسل طور پر ہر سال یہ سنتے آ رہے ہیں کہ اگلے برس سے 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ہوگی جبکہ حقیقی معنوں میں بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر ہونے کے بجائے بد سے بدتر ہی ہوتی جارہی ہے۔ اگر انتظامیہ 2014 جیسی بجلی سپلائی پوزیشن ہی بحال کر پائے تو یہ عوام کے لئے بہت بڑی راحت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ افسوس اس بات ہے کہ گذشتہ 5 سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں ایک میگاواٹ کا اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔

علی محمد ساگر نے کہا کہ بجلی سپلائی کی ابدتر صورتحال کے باوجود بھی حکومت سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔
عام لوگوں کے مشکلات میں ہر روز ہو رہے اضافے پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ساگر نے کہا ہے کہ حکومت خواب غفلت میں پڑی ہے، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، بجلی اور پینے کا صاف پانی نایاب ہے اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہو رہی ہے جبکہ تعمیر و ترقی کے کاموں کی رفتار بھی ماند پڑگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امسال میٹر والے علاقوں میں گاہ گاہ ہی بجلی کے درشن ہوتے ہیں جبکہ غیر میٹر شدہ علاقوں کا حال بہت برا ہے۔ بجلی کٹوتی کے لئے کسی بھی شیڈول سے کام نہیں لیا جارہا ہے، بجلی کی آنکھ مچولی 24 گھنٹے جاری رہتی ہے۔ 2015 سے ہم مسلسل طور پر ہر سال یہ سنتے آ رہے ہیں کہ اگلے برس سے 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ہوگی جبکہ حقیقی معنوں میں بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر ہونے کے بجائے بد سے بدتر ہی ہوتی جارہی ہے۔ اگر انتظامیہ 2014 جیسی بجلی سپلائی پوزیشن ہی بحال کر پائے تو یہ عوام کے لئے بہت بڑی راحت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ افسوس اس بات ہے کہ گذشتہ 5 سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں ایک میگاواٹ کا اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.