ممبئی سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان سیر و تفریح کےلیے کشمیر آیا تھا تاہم اننت ناگ کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام پہنچنے کے بعد 77 سالہ خاتون، رجنی کی موت ہوگئی جس کے بعد مٹن میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔
اس موقع پر خاتون کے بیٹے سنجے پاٹوا نے بتایا کہ پہلگام پہنچنے کے بعد ان کی ماں کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی جس کے بعد ٹور اینڈ ٹراول سے وابستہ مسلم ڈرائیور کی مدد سے مقامی ہسپتال لے جایا گیا، لیکن جب طبیعت مزید بگڑنے لگی تو گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور، پولیس، مندر کے سکریٹری اور مقامی لوگوں کے تعاون سے ان کی ماں کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔
انہوں نے اپنی ماں کی آخری رسومات ادا کرنے میں مدد فراہم کرنے پر مسلم ڈرائیور، محکمہ پولیس، مارٹنڈ سوریا مندر کے سکریٹری اور دیگر مقامی مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مقامی مسلمانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور و دیگر افراد نے انسانیت کی عظیم مثال پیش کی ہے۔ سنجے نے کہا کہ بغیر کسی لالچ کے انسانیت کی مثال پیش کرنے پر وہ تمام افراد کے شکرگذار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام میں غیر قانونی طور جمع کیا گیا تعمیراتی مواد ضبط
اس موقع پر مسلم ڈرائیور نے کہا ہ سیاح خاتون کی آخری رسومات ہندو عقائد کے مطابق ادا کی گئیں جس میں مقامی مسلمانوں نے بھی بھرپور تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی کشمیر کی صحیح تصویر ہے جبکہ کشمیریت اور انسانیت ہی ہماری اصل پہچان ہے۔