مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ڈورو اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے نائیک قیوم نام کے نوجوان نے گھر میں آکسیجن تیار کرنے کا طریقہ تلاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
23 سال کی عمر کے نائیک قیوم نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ اس نئے طریقے سے متاثرہ مریضوں کو بر وقت آکسیجن فراہم کیا جا سکتا ہے اور اسپتالوں پر مریضوں کے دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔
نائیک قیوم نے بتایا کہ ایک کنٹینر بنانے کے لیے مجھے 50 سے 100 روپیہ لگیں گے۔ اس سے ایک مریض کو 24 گھنٹے آکسیجن مہیا کرا سکتے ہیں۔
قیوم کا کہنا ہے کہ اگر چہ مارکٹ میں پہلے سی ہی آکسیجن بنانے والی مشینیں دستیاب ہیں، لیکن ان کی بھاری قیمت کی وجہ سے غریب عوام ان مشینوں کو خرید نہیں پاتے اور ان کی بنائی ہوئی مشین لوگوں کو بہت ہی کم قیمت میں دستیاب ہو گی۔
مزید پڑھیں:
بانڈی پورہ: کورونا سے متاثرہ حاملہ خاتون کی کامیاب سرجری، زچہ بچہ دونوں سلامت
قیوم کی یہ مشین کتنی کارگر ثابت ہوگی، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔