جنوبی کشمیر: ضلع اننت ناگ کا کوکرناگ علاقہ قدرتی چشموں کے لیے کافی مقبول ہے۔ ایک دور تھا جب یہاں کے دریاؤں کے اردگرد رہنے والے ہزاروں افراد اسی پانی سے اپنی پیاس بجھاتے تھے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آبادی میں کافی حد تک اضافہ ہوگیا، جس کے سبب آلودگی میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور نتیجہ یہ ہے کہ آہستی آہستہ قدرت کی عطا کردہ نعمتیں اپنی آخری سانسیں گن رہی ہیں۔
نالہ گاؤرن میں ہزاروں کی تعداد میں ٹراوٹ مچھلیاں پائی جاتی تھی، جن کے شوقین نہ صرف وادی میں بلکہ ملک کے الگ الگ حصوں سے سیاح کوکرناگ آتے ہیں لیکن اب حالات بالکل برعکس پائے جاتے ہیں، کیونکہ اب نالہ گاؤرن محض ایک کوڑے دان میں تبدیل ہوگیا ہے۔ رہائشی علاقوں سے نکلنے والی گندگی اسی دریا کے کناروں پر جمع کر دی جاتی ہے جس سے نہ صرف نالہ گاؤرن کی شان رفتہ متاثر ہورہی ہے بلکہ دریا میں ٹراوٹ مچھلیاں بھی ناپید ہو چکی ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ انہیں کوڑا کرکٹ کے لیے مناسب جگہ فراہم کرتے تو لوگ ندی کے بجائے اُسی جگہ پر کوڑا جمع کر لیتے، جس سے دریا کی خوبصورتی بھی بحال رہتی۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب یہ معاملہ محکمہ دیہی ترقی کے اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ ریاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ وہ یہ معاملہ اے سی پی کی نوٹس میں لائیں گے اور مذکورہ نالہ کو صاف ستھرا کروائے گے۔ انہوں نے کہا اس کے علاوہ لوگوں میں بیداری مہم بھی چلائی جائے گی تاکہ لوگ دریا کے کنارے کوڑا کرکٹ نہ ڈالے گے۔
یہ بھی پڑھیں:Bringi Nallah Sinkhole Filled: موسلا دھار بارشوں کے سبب نالہ برنگی کا گڑھا بھر گیا