پیرزادہ محمد حسین نے کہا کہ سخت محنت اور ڈیوٹی کے باجوود انہیں اتنا تنخواہ دی جاتی ہے جس سے ان کی ضروریات پوری نہیں ہوتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے، کہ ایچ ڈی ایف ملازمین کے اہل خانہ کا معمولی ماہانہ تنخواہوں سے گزارہ نہیں ہوتا ہے اور حکام اس حقیقی مسئلے کو اہمیت دیتے ہوئے اس کا حل نکالیں۔
پیرزادہ محمد حسین نے ان باتوں کا اظہار آج ایچ ڈی ایف ملازمین کی ایک بڑی وفود سے ملاقات کے بعد کیا۔
ایچ ڈی ایف پر کام کرنے والے ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے پیرزادہ محمد حسین اور ایڈوکیٹ ہاشم حسین کے ساتھ ملاقی ہوئے اور اپنے دیرینہ مطالبات کو حل کروانے کے لیے درخواست کی۔
نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر پیرزادہ محمد حسین نے یو ٹی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کے 3 ہزار 200 ملازمین کی شکایات پر غور کریں جن میں ایمبولینس ڈرائیور بھی شامل ہیں جو ایک کافی مدت سے ایک معمولی ماہانہ تنخواہ پر ہسپتال ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت کام کر رہے ہیں ۔
پیرزادہ محمد حسین نے کہا کہ جمون و کشمیر انتظامیہ نے ان ملازمین کو باقاعدہ بنانے پر کبھی غور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بتایا ہسپتال ڈویلپمنٹ فنڈ (ایچ ڈی ایف) کے ملازم 7x24 پر کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
ان کے مطابق ایچ ڈی ایف ملازمین کے اتنے سالوں سے خدمات انجام دینے کے بعد بھی تیں ہزار اور کچھ ملازمین کو 4 ہزار تنخواہ دی جارہی ہے ، جو انتہائی امتیازی سلوک اور بلاجواز ہے۔
انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے ان ملازمین کو فوری طور مستقل بنانے کے لیے ایک بہتر نوکری پالیسی عمل میں لائی جائے تاکہ ان ملازمین کے مشکلات کا اذالہ ہوجائے۔