اس کی ایک مثال قصبہ اننت ناگ کے مہمان محلہ لال چوک میں قائم سرکاری مڈل اسکول ہے۔
یہ اسکول سنہ 1957 سے کرائے کی خستہ حال عمارت میں قائم ہے۔ محکمہ تعلیم نے ابھی تک اسکول کی نئی عمارت کا بندو بست نہیں کیا ہے ۔
اسکولی عمارت کافی خستہ ہو چکی ہے جس سے طلبا کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی خوف کے سائے میں درس وتدریس کا کام کر رہے ہیں ۔
اسکول میں کھیل کا میدان، بیت الخلاء، لائبریری و دیگر سہولیات موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے طلبا و طالبات کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
وہیں اسکول میں صرف 40 بچے زیر تعلیم ہیں جن کو پڑھانے کے لیے 14 اساتذہ ہیں۔جس سے صاف طور پر محکمہ تعلیم کی غیر سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے۔
ڈی سی اننت ناگ خالد جہانگیر نے معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کہا کہ 'وہ متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کو اسکول کا جائزہ لے کر فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیں گے۔'