پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ہسپتال District Hospital Pulwama میں کئی دہائیوں سے لوگ اپنا علاج کرارہے ہیں۔ کووڈ 19 کے دوران سابق لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو نے اس ضلع ہسپتال میں ایک نئے بلاک کا آن لائن افتتاح کیا، جو کہ جدید طرز پر تعمیر کیا گیا تھا، کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیے گئے اس نئے بلاک میں پانی کی نکاسی کے لیے صحیح انتظام نہ کیے جانے سے گراؤنڈ فلور میں ہسپتال سے نکلنے والا پانی جمع ہوتا ہے جس کی وجہ سے گراؤنڈ فلور میں موجود ادویات ودیگر سامان کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ No Proper Drainage System in District Hospital Pulwama
پانی کے جمع ہونے کے سبب اس بلاک کی دیواروں کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اگر جلد اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ اندیشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرکردہ نیا بلاک زمین بوس ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں میونسپل چیئرمین شبنم نظیر نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس کی تحقیقات کروائیں کہ اس طرح کے بڑے پروجیکٹ میں کوتاہیاں کیوں برتی گئیں۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس نئے بلک کو بچانے کے لیے اقدامات کریں، بصورت دیگر وہ دن دور نہیں جب یہ بلاک زمین بوس ہو جائے گا۔
اس سلسلے میں ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر ریاض احمد نے کہا کہ انتظامیہ نے ضلع پلوامہ میں اس نئے بلاک کو جدید تکنیک و آلات سے لیس رکھا ہے، تاہم اس میں پانی کی نکاسی کے لیے بہتر انتظامات نہ ہونے سے بلاک کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں اور کروڑوں روپے کو ضائع ہونے سے بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اگرچہ ہم نے ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران ہسپتال میں پانی کی نکاسی کے لئے بہتر انتظامات کئے جائیں گے۔ اس جدید طرز پر تعمیر کی گئی عمارت میں بیماریوں کے علاوہ تیمار داروں کے لیے بھی کافی سہولیات میسر ہے، ضلع ہسپتال کی عمارت 120 بیڈز پر مشتمل ہے، جس میں 10 بیڈز کو IC, CCU کے لیے رکھی گئی ہے، جہاں ہر طرح کی سہولیات موجود ہے۔
- مزید پڑھیں: Shortage of Medicines at SMHS Hospital: شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں ادویات کی کمی کے باعث مریض پریشان
ضلع ہسپتال پلوامہ میں سالانہ تقریبا 7 لاکھ کے قریب افراد کا علاج کیا جاتا ہے، وہی روزانہ 1500 سے 2000 افرد کا علاج کیا جاتا ہے، تین ہزار سے چار ہزار افراد کو بھرتی کرکے علاج کیا جاتا ہے، وہیں ہسپتال میں پندرہ سے بیس بڑے آپریشن انجام دیے جاتے ہیں، جو سال بھر میں تقریبا تین ہزار کے قریب ہوجاتا ہے۔ اس ضلع ہسپتال میں لوگوں کی راحت رسانی کے لیے تقریبا 280 طبی و نیم طبی عملہ 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔