اپنی پارٹی کے ضلع صدر عبدالرحیم راتھر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئےکہا کہ 'مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر میں حد بندی کرنا ایک اچھا اقدام ہے،جہاں تک حد بندی کا تعلق ہے ہم چاہتے ہیں کہ سات میں سے چار تا پانچ سیٹیں کشمیر کو ملے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم کمیشن کے سامنے یہی موقف رکھیں گے، جبکہ ہمیں امید ہے کہ کمیشن ہماری باتوں پر غور کرے گا'انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ' کمیشن حد بندی کا عمل ایک شفاف اور منصفانہ طریقے سے انجام دے گی۔
سابق ایم ایل اے برنگ اور ضلع صدر اننت ناگ عبد الرحیم راتھر کا کہنا ہے کہ اپنی پارٹی بھی کمیشن کے سامنے اپنا موقف رکھیں گی، اور ایک صاف ستھرے ماحول میں جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں حد بندی کا عمل قائم کیا جائے گا۔
ضلع صدر نے پی ڈی پی کے فیصلے پر افسوس جتاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب یہاں پنچایتی انتخابات منعقد کرائے گئے، تو اُس میں وہی رہنما سامنے آگئے جنہیں لوگ پسند نہیں کرتے تھے، اگرچہ ایسے رہنماؤں کو کسی نے ووٹ تک نہیں دیا، جبکہ متعدد مقامات پر کئی رہنما بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت سے ہمیں بھاگنا نہیں چاہئے، ہمیں ہر ایک عمل میں حصہ لینا چاہئے تاکہ لوگوں کی بات کو آگے پہنچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
آپ کو بتادیں جموں و کشمیر میں سات نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لئے تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت قائم کیے گئے حد بندی کمیشن نے منگل کو یونین ٹریٹری کا چار روزہ دورہ شروع کیا۔ دورے کے پہلے روز کمیشن نے سرینگر میں متعدد سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
وہیں آج حد بندی کمیشن ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں مختلف سیاسی، سماجی و عوامی وفود سمیت جنوبی کشمیر کے اضلاع، اننت ناگ، کولگام، شوپیاں اور پلوامہ کے ضلع ترقیاتی کمشنرز سے میٹنگ کریں گے۔