ناقص ڈرینیج نظام کے سبب جہاں موسم سرما میں برف باری اور بارشوں کے دوران قصبہ کے گلی کوچوں اور رابطہ سڑکوں پر پانی جمع ہو کر سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔
وہیں موسم گرما کے دوران ڈرینوں میں جمع شدہ گندے پانی اور غلاظت سے بدبو پھیل جاتی ہے جس کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔
سنہ 2014 میں آئے تباہ کن سیلاب کے دوران ڈرینیج نظام پوری طرح ناکارہ ہوگیا تھا، اگر چہ حکومت کی جانب سے ڈرینیج نظام کو بہتر بنانے کے لیے بڑے بڑے دعوے کیے گئے تھے تاہم پانچ برس گزر جانے کے بعد بھی زمینی سطح پر ایسا کچھ نظر نہیں آ رہا ہے۔ ایسے میں حکومت کے سب دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں ۔
اگر چہ قصبہ اننت ناگ میں ڈرینیج نظام کو بہتر بنانے کے لیے ستمبر 2018 میں ایک منصوبےکے تحت کام شروع کیا گیا تھا جس پر تقریباً 10 کروڑ کی رقم خرچ کی جا رہی ہے، تاہم اس پروجیکٹ پر سست رفتاری سے کام چل رہا ہے۔
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے قصبہ اننت ناگ کی تاجر برادری سمیت عام شہریوں نے حکومت کی غیر سنجیدگی پر برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخی اور سیاحتی اعتبار سے ضلع اننت ناگ خصوصی حیثیت رکھتا ہے تاہم حکومت کی عدم توجہی سے یہ ضلع اپنی شناخت کھو رہا ہے۔
انہوں نے گورنر و ضلع انتظامیہ سے قصبہ اننت ناگ کے ڈرینیج نظام کو ہنگامی بنیادوں پر درست کرنے کی مانگ کی۔