ETV Bharat / city

بیتاب ویلی میں انٹری ٹکٹ اتنی مہنگی کیوں؟

وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام 'بیتاب ویلی' میں انٹری ٹکٹ کی قمیتوں میں اضافے کی وجہ سے سیاح و مقامی لوگ مایوس ہیں۔

بیتاب ویلی
author img

By

Published : Jun 28, 2019, 11:30 PM IST

گزشتہ دو برس قبل بیتاب وادی میں داخل ہونے کی فیس محض 20 روپیے تھی، تاہم رواں برس اس میں بے تحاشہ اضافہ کرکے 100 روپیے کر دیا گیا ہے، وہیں بچوں کے لیے یہی ٹکٹ 50 روپیے میں خریدنی پڑتی ہے۔

غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے سیاح انٹری ٹکٹ کا ریٹ سن کر واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔

تاہم انٹری گیٹ پر پیسے جمع کرنے کے لیے ملازمین کی ایک بڑی ٹولی نظر آ رہی ہے۔ جن میں اکثر ملازمین سیاحوں کے ساتھ مہنگی انٹری ٹکٹ کو لے کر بحث و تکرار میں مشغول رہتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی سیاح نے کہا کہ وہ بیتاب وادی کے مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آئے تھے ۔تاہم انٹری ٹکٹ کی قیمت زیادہ ہونے کے سبب وہ واپس لوٹنے پر مجبور ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں ایک غریب کے لئے سیر و تفریح پر جانا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔

وہیں غیر ریاستی سیاحوں کا کہنا ہے کہ بیتاب وادی کی مینٹیننس و صاف و صفائی کی کمی کو دیکھ کر انٹری ٹکٹ کافی مہنگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے جمع شدہ لاکھوں کروڑوں کی رقم آخر جاتی کہاں ہے اس کے لئے سرکار کو سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے ۔

سرکار کو چاہئے کہ وہ 'بے تاب ویلی' جیسے مقامات کی سیر و تفریح کے لئے آنے والے مقامی لوگوں کے لئے انٹری فیس میں ازسر نو غور کرکے کم کرنا چاہئے ۔تاکہ سماج کا ہر طبقہ ان دلکش مقامات کے مناظر سے لطف اندوز ہوسکے۔

سیاحتی مقام بیتاب ویلی

گزشتہ دو برس قبل بیتاب وادی میں داخل ہونے کی فیس محض 20 روپیے تھی، تاہم رواں برس اس میں بے تحاشہ اضافہ کرکے 100 روپیے کر دیا گیا ہے، وہیں بچوں کے لیے یہی ٹکٹ 50 روپیے میں خریدنی پڑتی ہے۔

غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے سیاح انٹری ٹکٹ کا ریٹ سن کر واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔

تاہم انٹری گیٹ پر پیسے جمع کرنے کے لیے ملازمین کی ایک بڑی ٹولی نظر آ رہی ہے۔ جن میں اکثر ملازمین سیاحوں کے ساتھ مہنگی انٹری ٹکٹ کو لے کر بحث و تکرار میں مشغول رہتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی سیاح نے کہا کہ وہ بیتاب وادی کے مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آئے تھے ۔تاہم انٹری ٹکٹ کی قیمت زیادہ ہونے کے سبب وہ واپس لوٹنے پر مجبور ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں ایک غریب کے لئے سیر و تفریح پر جانا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔

وہیں غیر ریاستی سیاحوں کا کہنا ہے کہ بیتاب وادی کی مینٹیننس و صاف و صفائی کی کمی کو دیکھ کر انٹری ٹکٹ کافی مہنگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے جمع شدہ لاکھوں کروڑوں کی رقم آخر جاتی کہاں ہے اس کے لئے سرکار کو سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے ۔

سرکار کو چاہئے کہ وہ 'بے تاب ویلی' جیسے مقامات کی سیر و تفریح کے لئے آنے والے مقامی لوگوں کے لئے انٹری فیس میں ازسر نو غور کرکے کم کرنا چاہئے ۔تاکہ سماج کا ہر طبقہ ان دلکش مقامات کے مناظر سے لطف اندوز ہوسکے۔

Intro:


Body:وادی کے مشہور و معروف سیاحتی مقامات میں داخل ہونے کے لئے ملکی غیر ملکی و مقامی سیلانیوں کو لازمی طور اینٹری ٹیکٹس خریدنا پڑتی ہیں ۔جس سے کروڑوں کی رقم جمع ہو کر سرکاری خزانےمیں چلی جاتی ہے ۔

رقم جمع کرنے کا یہی مقصد ہوتا ہے کہ سیاحتی مقامات پر سیاحوں کے لئے ہر ممکن سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے ۔ اور ان مقامات کی دیکھ ریکھ اور انہیں مزید جاذب نظر بنانے کے لئے اقدامات اٹھانا تاکہ سیلانیوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہو ۔

تاہم ستم ظریفی یہ ہے کہ اینٹری ٹیکٹس کے ذریعہ کروڑوں کی رقم جمع ہونے کے باوجود سیاحتی مقامات کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔جن میں خاص کر شہر آفاق سیاحتی مقام پہلگام کی مشہور و معروف بیتاب وادی بھی شامل ہے ۔

اگرچہ گزشتہ دو برس قبل بیتاب وادی میں داخل ہونے کا فیس محض 20 روپیے تھی ۔تاہم رواں برس اس میں بے تحاشہ اضافہ کرکے 100 روپیے کر دیا گیا ہے وہیں بچوں کے لئے یہی ٹیکٹ 50 روپیے میں خریدنا پڑتا ہے ۔صرف یہی نہیں بلکہ اندر جانے کے بعد بیت الخلاء کے استعمال کے لئے 5 روپیے کا الگ ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔

اس پر طرہ یہ ہے کہ ملکی غیر ملکی و مقامی سیاحوں کی ٹیکٹ کے ریٹ میں کوئی فرق نہیں رکھا گیا ہے ۔جس کے نتیجے میں اکثر مقامی سیاح مایوس ہو کر واپس لُوٹ جاتے ہیں۔


اگرچہ سیلانیوں کی ایک کثیر تعداد روزانہ اینٹری ٹیکٹس خرید کر بیتاب وادی کے اندر داخل ہو جاتے ہیں تاہم ٹیکٹس سے جمع شدہ کثیر رقم کے باوجود بے تاب وادی میں صفائی ستھرائی کا فقدان پایا جا رہا ہے ۔وہیں بیت الخلاء کی حالت نا گفتہ بہہ ہے سٹریٹ لائٹس اور کوڑے دان ٹوٹے ہوئے ہیں۔

ان سب چیزوں پر غور کرنے کے لئے متعلقہ محکمہ کے عملہ کا کوئی بھی ملازم وہاں پر نظر نہیں آ رہا ہے ۔تاہم اینٹری گیٹ پر پیسے جمع کرنے کے لئے ملازمین کی ایک بڑی ٹولی نظر آ رہی ہے۔جن میں اکثر ملازمین سیلانیوں کے ساتھ مہنگی اینٹری ٹیکٹ کو لے کر بحث و تکرار میں مشغول رہتے ہیں۔

حالانکہ اکثر سیاحتی مقامات یا پارکوں کے اندر جانے لئے مقامی لوگوں کے اینٹری فیس میں کافی رعایت رکھی جاتی ہے ۔تاکہ سماج کا غریب طبقہ بھی دلکش مقامات کے مناظر سے لطف اندوز ہوں ۔

پہلگام کی بے تاب وادی کے مناظر سے لطف اندوز ہو نے کے خواہش مند اکثر افراد جن میں خاص کر غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں اینٹری ٹیکٹ کی ریٹ سن کر حیران ہو جاتے ہیں نتیجا وہ باہر سے ہی واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی سیاح نے کہا کہ وہ بیتاب وادی کے مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آئے تھے ۔تاہم اینٹری ٹیکٹ کی ریٹ زیادہ ہونے کے سبب وہ واپس لوٹنے پر مجبور ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں ایک غریب کے لئے سیر و تفریح پر جانا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔

وہیں غیر ریاستی سیاحوں کا کہنا ہے کہ بیتاب وادی کی مینٹیننس و صاف و صفائی کی کمی کو دیکھ کر اینٹری ٹکٹ کافی مہنگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکیٹس سے جمع شدہ لاکھوں کروڑوں کی رقم آخر جاتی کہاں ہے اس کے لئے سرکار کو سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے ۔

سرکار کو چاہئے کہ وہ بے تاب وادی جیسے مقامات کی سیر و تفریح کے لئے آنے والے مقامی لوگوں کے لئے اینٹری فیس میں ازسر نو غور کرکے کم کرنا چاہئے ۔تاکہ سماج کا ہر طبقہ ان دلکش مقامات کے مناظر سے لطف اندوز ہوں۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ ۔

بائٹ۔۔01۔۔۔مقامی سیاح
بائٹ۔۔02۔۔سنتوش کمار سلطانیہ ۔۔سیاح ،مغربی بنگال


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.