حالیہ بارش اور پہاڑی علاقوں میں سال کی پہلی برف باری کے ساتھ ہی وادی میں موسم سرما نے دستک دے دی ہے۔ گرچہ ماہ ستمبر کے آخر تک یہاں موسم گرم تھا، تاہم اکتوبر کے پہلے ہفتے میں میدانی علاقوں میں بارش اور پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری کے بعد موسم نے اچانک کروٹ بدل لی اور درجۂ حرارت میں کمی واقع ہوئی۔
خاص کر صبح و شام کے اوقات میں درجۂ حرارت میں کمی سے موسم سرما کا احساس ہونے لگا ہے، سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی لوگوں نے موسم سرما کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
وادی کے لوگ کانگڑی کوئلے و دیگر ملبوسات کے انتظام و انصرام میں لگ گئے ہیں۔ گرم ملبوسات بھی اب بازاروں میں دکھنے لگے ہیں اور لوگ ان کی خریداری بھی کررہے ہیں۔
اننت ناگ کے بازاروں میں اور خاص کر لال چوک، مٹن چوک، گانجی واڑہ، چینی چوک و دیگر بازاروں میں لوگ گرم ملبوسات و دیگر اشیاء کی خریدو فروخت کررہے ہیں۔
وہیں لوگوں نے گرم ملبوسات کے ساتھ ساتھ موسم سرما کے لئے دالوں اور خاص سوکھی سبزیوں کو ذخیرہ کرنا بھی شروع کیا ہے۔تاکہ بھاری برفباری کے دوران تازہ سبزیوں کی قلت کے سبب سوکھی سبزیوں کا استعمال عمل میں لایا جاسکے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سردی میں اچانک اضافہ ہونے کے ساتھ ہی وہ موسم سرما کی تیاریوں میں جٹ گئے ہیں۔ خاص کر صبح و شام میں درجۂ حرارت میں نمایاں کمی کی وجہ سے فیرن و دیگر گرم ملبوسات لوگ پہننے لگے ہیں بعض وقت کانگڑی کی ضرورت بھی محسوس ہورہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ موسم سرما اور خاص کر شدید برفباری کے دوران جموں سرینگر قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے یہاں اشیاء خوردنی کی قلت پیدا ہوجاتی ہے۔ اس لیے وہ تمام ضرورت کی چیزوں کا ذخیرہ کر لیتے ہیں۔ تاکہ بآسانی سے شدید سردی کے ایام گزار سکیں۔