اس برس اس کا آغاز 15 اپریل سے ہوا تھا اور سرکاری ریکارڈ کے مطابق ریاست پنجاب نے اس سیزن میں 2797108 میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرتے ہوئے ایک نیا سنگ میل قائم کیا ہے جبکہ پچھلے سال یکم اپریل سے ،2019 کے اختتام تک 1285981 ایم ٹی گندم کی خریداری کی گئی تھی۔
وزیر اعلی پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے اب تک کی گندم کی خریداری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے ریاست میں کوویڈ-19 پھیلنے کے دوران پولیس اور منڈی بورڈ کے عہدیداروں کی سماجی دوری کی کوششوں کو بھی سراہا۔
تاہم اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹی کے رہنما مطمئن نظر نہیں آتے ہیں اور اناج رکھے جانے والے بیگز کی خریداری اور دستیابی پر سوال اٹھائے۔
بی جے پی کے نیشنل سیکریٹری ترون چگ نے کہا ، ”مرکزی حکومت نے پنجاب حکومت کو خریداری کے لے کافی فنڈز مہیا کیے ہیں لیکن اس کی خریداری کا عمل بہت کم ہے۔ حکومت نے کسانوں کے لئے کوپن سسٹم متعارف کرایا ہے لیکن کسانوں اور ایجنسیوں کے مابین کوئی ہم آہنگی نہیں ہے جس سے کسان بے بس ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے ”گننی بیگز کی کمی کے بارے میں بھی دعوے کیے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اس سے قبل مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو اجناس رکھے جانے والے بیگز کی فراہمی کی اپیل کرتے ہوئے ایک خط بھی لکھا تھا۔
وزیر مملکت برائے خوراک و شہری فراہمی بھارت بھوشن آشو نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی جس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں اناج کے بیگز کی شدید قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت محکمہ کے پاس بیگز کی 2،58 لاکھ سے زائد گانٹھوں کی موجودگی ہے جبکہ پنجاب میں جلد ہی 50 ہزار مزید بیگز کی کھیپ بھی پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ محکمہ کو مئی کے دوسرے ہفتے میں 47 ہزار بیگز کی اضافی فراہمی بھی حاصل ہوگی۔