واضح رہے کہ ہریانہ میں 27 دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں سونی پت، پنچکولہ اور انبالہ میونسپل کارپوریشن میں میئر کے عہدے کے لیے پہلی بار براہ راست ووٹ ڈالے گئے تھے۔
اس میں بی جے پی پنچکولہ اور کانگریس کو سونی پت میئر کی کرسی ملی جبکہ جے جے پی کو کسی بھی میونسپلٹی اور میونسپل کارپوریشن میں کامیابی نہیں ملی۔
زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک کے پس منظر میں ہوئے انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کو انبالہ میں بھی جھٹکا لگا ہے۔
امبالہ میں جہاں میئر انتخابات میں ہریانہ جن چیتنا پارٹی کے امیدوار شکتی رانی شرما نے بی جے پی امیدوار وندنا شرما کو 8084 ووٹز سے شکست دی۔
آج ہوئی کاونٹنگ کے مطابق خواتین کے لیےمخصوص امبالہ سے شکتی رانی شرما کو 37604 ووٹ ملے جبکہ وندنا شرما کو 29520 ووٹ ہی حاصل ہوسکے۔
شکتی رانی شرما سابق مرکزی وزیر وندنا شرما کی اہلیہ ہیں جو امبالہ شہر اسمبلی سے دو بار رکن اسمبلی بھی رہ چکی ہیں۔
انتخابی میدان میں کانگریس ریاستی صدر کماری شیلجا کی قریبی مانی جانے والی مینا اگروال بھی امیدوار تھیں تاکہ ان کو کامیابی نہیں ملی۔
اسی کے ساتھ ہوئے 20 وارڈز کے انتخابات میں آٹھ سیٹز بی جے پی اور سات جن چیتنا پارٹی کو حاصل ہوئیں جبکہ کانگریس کو تین سیٹز ہی حاصل ہوسکیں جبکہ باقی دونشستیں مقامی پارٹی ہریانہ ڈیولپمنٹ فرنٹ کے کھاتے میں گئیں۔
اس کے علاوہ بی جے پی کو ریواڑی میونسپل کونسل میں اپنی چیئرپرسن بنانے میں کامیابی تو حاصل ہوئی لیکن یہاں اسے 31 میں سے 24 وارڈوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے کہ ہریانہ میں ہوئے سات شہری انتخابات کے نتائج برسراقتدار بی جے پی، جے جے پی اتحاد کے لیے مایوس کن تھے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست کے بہت سے فیکٹرز ہیں اس الیکشن میں کسان تحریک کا اثر واضح طور پر نظر آتا ہے۔