ETV Bharat / city

آندھراپردیش میں کشتی سانحہ

آندھراپردیش کی دریائے گوداوری میں کشتی کے الٹ جانے کے واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد 16ہوگئی ہے کیونکہ لاشیں ایک کے بعد دیگر نکالی جارہی ہیں۔

آندھراپردیش میں کشتی سانحہ
author img

By

Published : Sep 17, 2019, 3:15 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 10:59 PM IST

دھولیشورم کاٹن بیریج کے قریب دو لاشیں برآمد ہوئیں۔مغربی گوداوری ضلع کے پولاورم منڈل کے کوتہ پٹی سیما علاقہ کے قریب سے ایک اور لاش نکالی گئی۔لاش کے جیب سے ملے کاغذات سے پولیس نے اس بات کا پتہ چلایا کہ اس کا تعلق حیدرآباد کے مادھاپور سے ہے اور اس کا نام سائی کمار ہے۔

پولاورم کی ریت میں منگل کے روز ایک لاش پائی گئی تھی۔کچولورو،کافور ڈیم کے قریب بھی ایک لاش پائی گئی تھی۔تاڑلہ پاڈی کے قریب ایک، دھولیشورم کے قریب ایک اور لاش ملی۔دھولیشورم کی 17ویں نمبرکی گیٹ کے قریب پائی گئی لاش کی شناخت عہدیداروں نے کشتی سانحہ میں ہلاک شخص کے طورپر کی ہے۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے راجہ مہیندراورم کے سرکاری اسپتال داخل کردیاگیا۔

دھولیشورم کاٹن بیریج کے قریب دو لاشیں برآمد ہوئیں۔مغربی گوداوری ضلع کے پولاورم منڈل کے کوتہ پٹی سیما علاقہ کے قریب سے ایک اور لاش نکالی گئی۔لاش کے جیب سے ملے کاغذات سے پولیس نے اس بات کا پتہ چلایا کہ اس کا تعلق حیدرآباد کے مادھاپور سے ہے اور اس کا نام سائی کمار ہے۔

پولاورم کی ریت میں منگل کے روز ایک لاش پائی گئی تھی۔کچولورو،کافور ڈیم کے قریب بھی ایک لاش پائی گئی تھی۔تاڑلہ پاڈی کے قریب ایک، دھولیشورم کے قریب ایک اور لاش ملی۔دھولیشورم کی 17ویں نمبرکی گیٹ کے قریب پائی گئی لاش کی شناخت عہدیداروں نے کشتی سانحہ میں ہلاک شخص کے طورپر کی ہے۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے راجہ مہیندراورم کے سرکاری اسپتال داخل کردیاگیا۔

Intro:بھارت کی تاریخ میں 17 ستمبر ایک اہم مانا جاتا ہے ہے کیونکہ اس دن حیدرآباد ریاست کو انڈین یونین میں انضمام کیا گیا تھا اس دن سرزمین تکن پر اثر جائے سلطنت کا پرچم سر نگوں ہوا اور بھارت کا کا پرچم لہرادیا گیا - اس ضمن میں ہم نے حیدرآبادیوں سے انضمام حیدرآباد اور اس کے پس منظر کے بارے میں میں بات چیت کی ہے جن کا یہ مانا ہے کہ ایک رعایا پرور بادشاہ کو ویلن طور پر پیش کیا گیا ہے انڈین نیو میں یونین میں انضمام کی کارروائی بھی حیدرآباد کی بغیر خون خرابہ کے عمل میں آئی جو اس کی ریا پر رعا یا پرور بادشاہ کی دور آ ندیشی کو ظاہر کرتی ہے- نظام میر عثمان علی خاں بہادر ہر ایک سیکولر بادشاہ تھے جہاں وہ مساجد کو چندہ دیا کرتے تھے وہی مندر کو بھی چندہ دیا کرتے تھے تعلیم کو فروغ کے لئے کالجز یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا تھا تو دوسری جانب طبی دواخانہ اور تلاب کنٹے تعمیر کروایا- حیدرآباد کی آخری نواب میر عثمان علی خان کا دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہوتا تھا انھوں نے حیدر آباد کو ایک فلاحی مملکت اور اس دور کے لحاظ سے ترقی یافتہ اور خوشحال ریاست بنانے کی خاطر کوشش کی ریاست میں ان کی خدمات اپنی نظیر بارن کے نزدیک ریاست حیدرآباد کا بھارت کے ساتھ ان تمام گزشتہ صدی کے اہم ترین واقعات میں سے ایک ہے - اور اسے عالمی بتاتے ہیں بھارت کا معروف جنوبی شہر حیدرآباد آج بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور گنگا جمنی تہذیب کا پروردہ ہے-نظام دکن نے ملک کی ترقی پر غوروفکر کرتے ہوئے انضمام کا فیصلہ کیا تھا- 17 ستمبر 1948کو پولیس الیکشن کے نام پر لاکھوں تعداد میں دکن کی عوام کا قتل عام کیا گیا- زعفرانی تنظیمیں شیشم نظام میر عثمان علی خان بہادر کو ظالم بادشاہ دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو نظام کی تاریخ کو پڑھنے کی ضرورت ہے -
بائٹ میر عنایت علی صحافی
بائٹ محمد صفی اللہ تاریخ دان
فہد الخوجہ
طلحہ الکثیری سماجی کارکن


Body:بھارت کی تاریخ میں 17 ستمبر ایک اہم مانا جاتا ہے ہے کیونکہ اس دن حیدرآباد ریاست کو انڈین یونین میں انضمام کیا گیا تھا اس دن سرزمین تکن پر اثر جائے سلطنت کا پرچم سر نگوں ہوا اور بھارت کا کا پرچم لہرادیا گیا - اس ضمن میں ہم نے حیدرآبادیوں سے انضمام حیدرآباد اور اس کے پس منظر کے بارے میں میں بات چیت کی ہے جن کا یہ مانا ہے کہ ایک رعایا پرور بادشاہ کو ویلن طور پر پیش کیا گیا ہے انڈین نیو میں یونین میں انضمام کی کارروائی بھی حیدرآباد کی بغیر خون خرابہ کے عمل میں آئی جو اس کی ریا پر رعا یا پرور بادشاہ کی دور آ ندیشی کو ظاہر کرتی ہے- نظام میر عثمان علی خاں بہادر ہر ایک سیکولر بادشاہ تھے جہاں وہ مساجد کو چندہ دیا کرتے تھے وہی مندر کو بھی چندہ دیا کرتے تھے تعلیم کو فروغ کے لئے کالجز یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا تھا تو دوسری جانب طبی دواخانہ اور تلاب کنٹے تعمیر کروایا- حیدرآباد کی آخری نواب میر عثمان علی خان کا دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہوتا تھا انھوں نے حیدر آباد کو ایک فلاحی مملکت اور اس دور کے لحاظ سے ترقی یافتہ اور خوشحال ریاست بنانے کی خاطر کوشش کی ریاست میں ان کی خدمات اپنی نظیر بارن کے نزدیک ریاست حیدرآباد کا بھارت کے ساتھ ان تمام گزشتہ صدی کے اہم ترین واقعات میں سے ایک ہے - اور اسے عالمی بتاتے ہیں بھارت کا معروف جنوبی شہر حیدرآباد آج بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور گنگا جمنی تہذیب کا پروردہ ہے-نظام دکن نے ملک کی ترقی پر غوروفکر کرتے ہوئے انضمام کا فیصلہ کیا تھا- 17 ستمبر 1948کو پولیس الیکشن کے نام پر لاکھوں تعداد میں دکن کی عوام کا قتل عام کیا گیا- زعفرانی تنظیمیں شیشم نظام میر عثمان علی خان بہادر کو ظالم بادشاہ دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو نظام کی تاریخ کو پڑھنے کی ضرورت ہے -
بائٹ میر عنایت علی صحافی
بائٹ محمد صفی اللہ تاریخ دان
فہد الخوجہ
طلحہ الکثیری سماجی کارکن


Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 10:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.