تفصیلات کے مطابق آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والا 23 سالہ نوجوان تمل ناڈو کے مہابلی پورم میں ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہا تھا۔اسی یونیورسٹی میں آندھراپردیش سے ہی تعلق رکھنے والی 25سالہ لڑکی،پروفیسر کے طورپر خدمات انجام دے رہی تھی۔ دونوں کا تعلق ایک ہی مقام سے تھا۔ان دونوں کی دوستی ہوگئی تھی۔
تعلیم کی تکمیل کے بعد پارٹی دینے کے بہانے وویش نامی یہ نوجوان خاتون پروفیسر کو اپنی بائیک پر لے گیا۔اس نے سنسنان مقام لے جاکر بائیک کو روک دیا اور چاقو سے دھمکا کر اس کے کپڑے اتروائے اور اس کی عریاں تصاویر اپنے سل فون میں لے لیں، اور بعد ازاں اس کو ہسپتال میں چھوڑ دیا اور اس واقعہ کے انکشاف کے خلاف انتباہ بھی دیا۔دوسرے دن بھی اس نے فون کرتے ہوئے دھمکی دی، جس پر خاتون پروفیسر نے پولیس سے شکایت کی۔
پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے اس نوجوان کو گرفتار کرلیا،اور اس کے سل فون سے ویڈیو کو حذف کردیا۔
خاتون پروفیسر کو ہراساں کرنے والا طالب علم گرفتار - آندھراپردیش خاتون پروفیسر
خاتون پروفیسرکی عریاں ویڈیو بناتے ہوئے اس کو ہراساں کرنے والے طالب علم کو چینئی پولیس نے گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والا 23 سالہ نوجوان تمل ناڈو کے مہابلی پورم میں ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہا تھا۔اسی یونیورسٹی میں آندھراپردیش سے ہی تعلق رکھنے والی 25سالہ لڑکی،پروفیسر کے طورپر خدمات انجام دے رہی تھی۔ دونوں کا تعلق ایک ہی مقام سے تھا۔ان دونوں کی دوستی ہوگئی تھی۔
تعلیم کی تکمیل کے بعد پارٹی دینے کے بہانے وویش نامی یہ نوجوان خاتون پروفیسر کو اپنی بائیک پر لے گیا۔اس نے سنسنان مقام لے جاکر بائیک کو روک دیا اور چاقو سے دھمکا کر اس کے کپڑے اتروائے اور اس کی عریاں تصاویر اپنے سل فون میں لے لیں، اور بعد ازاں اس کو ہسپتال میں چھوڑ دیا اور اس واقعہ کے انکشاف کے خلاف انتباہ بھی دیا۔دوسرے دن بھی اس نے فون کرتے ہوئے دھمکی دی، جس پر خاتون پروفیسر نے پولیس سے شکایت کی۔
پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے اس نوجوان کو گرفتار کرلیا،اور اس کے سل فون سے ویڈیو کو حذف کردیا۔