آندھرا پردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے۔ احتجاجی کسان امراوتی کو انتظامی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ وشاکھا اسٹیل پلانٹ کی نجکاری کی مخالفت کر رہے ہیں۔
کسانوں نے کہا کہ' آنے والے انتخابات میں کسان اور ریاست کے عوام جگن موہن ریڈی حکومت کو سبق سکھائیں گے۔ ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کا اس مسئلہ پر ساز باز ہوگیا ہے۔
مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراوتی مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ' مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے۔ انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کیلئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: حیدرآباد میں اغوا بچہ مہاراشٹرا سے بازیاب
انہوں نے دعوی کیا کہ' حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے، 29 ہزار کسانوں نے 33 ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔
۔یواین آئی۔