کورونا وائرس کے سبب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور عوام اس میں پورا تعاون بھی کر رہی ہے تاہم اترپردیش کے پریاگ راج میں گھنی آبادی میں قرنطینہ سنٹر بنائے جانے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
کانگریس کمیٹی کے سینئر لیڈر نفیس انور نے پریاگ راج ڈی ایم کو اس بابت پر ایک میمورنڈم بھی پیش کیا، جس میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ ’’شہر میں قرنطینہ سنٹر گھنی آبادی میں بنائے گئے ہیں، جس سے مقامی لوگوں میں ڈر و خوف پایا جا رہا ہے۔‘‘
چونکہ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو رہا ہے، جسے دیکھتے ہوئے مقامی باشندوں کو یہ ڈر ہے کہ ’’قرنطینہ سنٹر نزدیک ہونے کے سبب معاشرے میں وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔‘‘
نفیس انور نے بتایا کہ ’’اسی بات کو لے کر کریلی محلے کے لوگوں نے پارشد کے گھر کا گھیراؤ بھی کیا تھا۔ کانگریس کمیٹی نے ڈی ایم سے مطالبہ کیا ہے کہ جو قرنطینہ سنٹر گھنی آبادی میں بنائے گئے ہیں، انہیں وہاں سے کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے، جہاں پر آبادی نہ ہو۔‘‘
گھنی آبادی میں قرنطینہ سنٹر بنانے کی مخالفت تو ہو ہی رہی ہے لیکن اسکا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ جن علاقوں میں قرنطینہ سنٹر بنائے گئے ہیں، وہ مسلم اکثریت والے علاقے ہیں۔ اس بات کو لے کر کافی دنوں سے مسلم سماج کے لوگ ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے تھے کہ ’’گھنی آبادی والے علاقوں سے قرنطینہ سنٹر ہٹا کر دوسری جگہ منتقل کیے جائیں۔‘‘