ریاست اترپردیش واقع الہ آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے ملزم سپاہی تنویر احمد خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو دو برس تک یا مقدمے کا فیصلہ آنے تک سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے نالندہ میں تعینات پولیس کانسٹیبل کی مشروط ضمانت منظور کی ہے، جس نے ریاستی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو گولی مارنے پر پوسٹ لکھا تھا۔
عدالت نے کہا ہے کہ ضمانت پر رہائی کے دوران ملزم مقدمے میں تعاون کرے گا، شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا اور گواہوں پر دباؤ نہیں ڈالے گا، اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوگا۔
عدالت نے کہا ہے کہ اگر شرائط کی خلاف ورزی کی گئی ہے تو اس کی ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔
یہ حکم جسٹس سدھارتھ نے کانسٹیبل تنویر احمد خان کی درخواست ضمانت پر دیا ہے۔
واضح رہے کہ درخواست گزار کے خلاف غازی پور کے دلدارنگر پولیس سٹیشن میں آئی ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور ملزم کو تین مئی کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
وہیں دوسری جانب درخواست گزار نے کا کہنا ہے کہ اس نے یہ پوسٹ نہیں کیا، جبکہ جیسے ہی اسے پتہ چل، اس نے بغیر پڑھے ہی اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا۔
خیال رہے کہ اس واقعے کے وقت وہ بہار میں ڈیوٹی پر تعینات تھا، عدالت نے داتارام کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر درخواست گزار کی ضمانت منظور کی ہے۔