ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں جیون گڑھ کے علاقے تھانہ کواسی کی خواتین کا علیگڑھ اور مراد آباد بائی پاس شاہراہ پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اور دو روز قبل پیش آئے واقعے میں فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرنے کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے۔ اوپر کوٹ کے علاقہ میں پیش آئے واقعہ میں ونے واشنے نام کے شخص نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں محمد طارق سمیت متعدد شخص زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ تیس روز سے شاہ جمال کے علاقے تھانہ دہلی گیٹ میں عیدگاہ کے سامنے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری ہے جس میں خیمہ لگانے کی اجازت علی گڑھ انتظامیہ سے نہ ملنے کی وجہ سے ناراض خواتین نے اوپرکورٹ کے علاقے کوتوالی میں احتجاج شروع کردیا تھا جس کو دو روز قبل اتوار کے روز پیش آئے واقعے کے بعد علیگڑھ انتظامیہ نے ختم کروا دیا تھا۔
جیون گڑھ کے علاقے تھانہ کواسی میں چل رہے احتجاجی مظاہرہ میں شامل خاتون نے بتایا کہ یہ احتجاج گزشتہ تین روز سے جاری ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کو حکومت جلد سے جلد واپس لے جب تک اس قانون کو حکومت واپس نہیں لے لیتی ہم اسی طرح احتجاج کرتے رہیں گے۔ اس احتجاج میں جیون گڑھ، ظہراء باغ اور ذاکر نگر کی خواتین بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے بعد سے ملک کے متعدد ریاستوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور اس احتجاج میں زیادہ تر خواتین پیش پیش ہیں۔