کچھ روز قبل بین الاقوامی شوٹر ورتیکا سنگھ نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے مولانا سعد مدنی کی گرفتاری میں مدد کرنے والے شخص کو 51 ہزار روپے کا انعام دینا کا اعلان کیا تھا۔
علی گڑھ کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے کہا 'وہ ورتیکا سنگھ کے متازع بیان کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے، دو روز قبل بھی حاجی ضمیر اللہ نے علی گڑھ میں ہندومہاسبھا کی رہنما ڈاکٹر پوجا شاکن پانڈے کے متنازع بیان کے خلاف انتظامیہ کو تحریری شکایت دی تھی جس کے بعد گزشتہ روز پوجا شاکن پنڈے اوران کے شوہر اشوک پنڈے کی گرفتاری ہوئی تھی'۔
اس موقعے پر سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے کہا کہ 'ان لوگوں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں کسی کے بھی مذہبی رہنما کو نہ برا کہتا ہوں اور نہ ہی برا کہوں گا، چاہے کسی بھی مذہب کا ہو لیکن کسی کو اجازت بھی نہیں دوں گا کہ وہ ہمارے مذہبی رہنماوں کو برا کہے'۔
ورتیکا سنگھ نے مولانا سعد صاحب کے لئے جن الفاظ کا استعمال کیا ہے وہ انتہائی مذمت بھرا ہے، بحیثیت مسلمان میں اس پر مقدمہ درج کراؤں گا اور اسے بتاوں گا کہ اس کی حیثیت کیا ہے۔
بین الاقوامی گیم کھیلنے سے کوئی آدمی اچھا نہیں ہوجاتا اس کی ذہنیت ظاہر ہوچکی ہے کہ وہ کتنی گھٹیا اور گری ہوئی کھلاڑی ہے یہ معلوم چل گیا ہے۔
حاجی ضمیر اللہ نے مزید کہا کہ ورتیکا سنگھ سماج میں نفرت پھیلا رہی ہے جبکہ اس کا اس بات سے دور دور تک کچھ لینا دینا نہیں ہے وہ شاید انتخابات لڑنا چاہتی ہے اس لیے وہ بکواس کر رہی ہے، لیکن میں اس پر مقدمہ درج کرواؤں گا۔
میں نے اس کا ویڈیو اور بیان محفوظ کر لیا ہے یہ سب چیزیں اس کو معلوم چل جائیں گی جب اس پر مقدمہ چلے گا۔