الہ آباد ہائی کورٹ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس Aligarh Muslim University Campus میں شہریت ترمیمی قانون CAA Act کے خلاف مظاہرے کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر غداری کے مقدمے کا سامنا کرنے والے شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست کو منظور کر لیا ہے۔ شرجیل امام کے خلاف علی گڑھ کے سول لائنز پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 124A، 153A ،153B اور 505(2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شرجیل کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سومترا دیال سنگھ Justice Sumatra Dayal Singh نے کہا کہ ریاست اتر پردیش کے علی گڑھ میں دی گئی تقریر کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
عدالت نے کہا کہ جہاں تک درخواست گزار کی مجرمانہ تاریخ کا تعلق ہے، اس پر مناسب وقت میں غور کیا جانا چاہیے۔ تاہم، موجودہ کیس میں قید کی مدت کو دیکھتے ہوئے درخواست گزار کی ضمانت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں:
عدالت نے کہا کہ دونوں فریقین کے دلائل سننے اور ریکارڈ کو دیکھنے کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ نہ تو درخواست گزار نے کسی کو ہتھیار اٹھانے کو کہا اور نہ ہی اس کی تقریر نے تشدد کو ہوا دی۔ لہٰذا اس کیس کے میرٹ پر کوئی رائے ظاہر کیے بغیر درخواست گزار کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ درخواست گزار نے 50,000 روپے کی ضمانت پیش کی۔