علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی اور بھارتی مسلمانوں کے غم خوار سرسید احمد خان کے 202 ویں یوم پیدائش کو آج یونیورسٹی میں بڑے اہتمام کے ساتھ منایا گیا۔
یونیورسٹی کے سب سے بڑے گراؤنڈ میں صبح 11 بجے ایک پرشکوہ جلسے کا انعقاد کیا گیا جہاں مہمان خصوصی اے ایم یو اولڈ بوائیز فرینک ایف اسلام امریکہ سے اپنی اہلیہ ڈیبیز کے ساتھ شرکت کے لیے پہنچے۔ یونیورسٹی کی روایت کے مطابق جشن یوم سرسید کے مہمان خصوصی کو وائس چانسلر لوج سے ایتھلیٹکس گراؤنڈ تک بھگی میں لے جایا گیا۔
یوم سرسید کے موقع پر بین الاقوامی اور قومی سطح کے دو ایوارڈز بھی دیے گئے۔
سر سید بین الاقوامی ایوارڈ آکسفورڈ اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر فرحان نظامی کودیا گیا، جو خود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں اور دوسرا قومی ایوارڈ دار المصنفین شبلی اکیڈمی اعظم گڑھ کے ڈائرکٹر کو دیا گیا۔
اس کے علاوہ اے ایم یو میں اختراعی اور ریسرچ میں اہم خدمات انجام دینے والے ریسرچر کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ یوم سرسید کے موقع پر کل ہند مضمون نگاری کے مقابلہ میں 19 ریاستوں کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا، پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا جائے گیا۔
اس موقعے پر مہمان خصوصی ڈاکٹر فرینک اسلام نے کہا کہ' یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہندو اور مسلم کو بھارت کی دو آنکھیں بتاتے تھے۔ سرسید احمد خاں کا کہنا تھا کہ ایک ہاتھ میں قرآن مجید اور دوسرے ہاتھ میں سائنس لے کر آگے بڑھنا چاہیے'۔
فرینک اسلام نے کہا' آج میں جو کچھ بھی ہوں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی بدولت ہوں، میں خود کو یونیورسٹی سے جوڑ کر فخر محسوس کر رہا ہوں، میں بہت خوش نصیب ہوں کہ میں نے جس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اس یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہیں، اور آج میں ان کی جشن یوم پیدائش کے موقعے پر مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کر رہا ہوں، اس کے لیے میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا اور تمام علیگ برادری کا شکرگزار ہوں۔'
آخر میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یونیورسٹی کی روایت کے مطابق اگلے روز یعنی جمعے کے روز چھٹی کا اعلان کیا'۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر فرینک اسلام نے ایک کروڑ روپے سے اے ایم یو شعبہ ماس کمیونیکیشن کے آڈیٹوریم کی تعمیر کرائی اور تیرہ کروڑ روپے سے یونیورسٹی کے ایم بی اے شعبہ کی تعمیر کرائی ہے۔
اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی اپنے بانی کو یاد کرنے کے لیے تمام مقامی ہالوں میں ایک خاص ڈنر کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مختلف ہال میں مہمان خصوصی ہونگے، یونیورسٹی میں چراگاہ کیا گیا ہیں اور چاروں طرف یونیورسٹی کو سجایا، رنگ و روغن کیا گیا ہے۔