ETV Bharat / city

'نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا و اساتذہ کے لیے ایوارڈ' - سر سید بین الاقوامی ایوارڈ آکسفورڈ اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر فرحان نظامی کودیا گیا

سرسید ڈے کے موقعے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں ریسرچ اسکالرز و دیگر شعبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا و اساتذہ کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔

نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا و اساتذہ کے لیے ایوارڈ
author img

By

Published : Oct 17, 2019, 8:23 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی اور بھارتی مسلمانوں کے غم خوار سرسید احمد خان کے 202 ویں یوم پیدائش کو آج یونیورسٹی میں بڑے اہتمام کے ساتھ منایا گیا۔

پرشکوہ جلسے  میں مہمان خصوصی و وائس چانسلر کا شاندار استقبال
پرشکوہ جلسے میں مہمان خصوصی و وائس چانسلر کا شاندار استقبال

یونیورسٹی کے سب سے بڑے گراؤنڈ میں صبح 11 بجے ایک پرشکوہ جلسے کا انعقاد کیا گیا جہاں مہمان خصوصی اے ایم یو اولڈ بوائیز فرینک ایف اسلام امریکہ سے اپنی اہلیہ ڈیبیز کے ساتھ شرکت کے لیے پہنچے۔ یونیورسٹی کی روایت کے مطابق جشن یوم سرسید کے مہمان خصوصی کو وائس چانسلر لوج سے ایتھلیٹکس گراؤنڈ تک بھگی میں لے جایا گیا۔

نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اسکالر کے لیے ایوارڈ

یوم سرسید کے موقع پر بین الاقوامی اور قومی سطح کے دو ایوارڈز بھی دیے گئے۔

نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اسکالر کے لیے ایوارڈ
نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اسکالر کے لیے ایوارڈ

سر سید بین الاقوامی ایوارڈ آکسفورڈ اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر فرحان نظامی کودیا گیا، جو خود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں اور دوسرا قومی ایوارڈ دار المصنفین شبلی اکیڈمی اعظم گڑھ کے ڈائرکٹر کو دیا گیا۔

اس کے علاوہ اے ایم یو میں اختراعی اور ریسرچ میں اہم خدمات انجام دینے والے ریسرچر کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ یوم سرسید کے موقع پر کل ہند مضمون نگاری کے مقابلہ میں 19 ریاستوں کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا، پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا جائے گیا۔

اختراعی ایوارڈ سے سرفراز ہونے والے پروفیسر مجیب الرحمن خان کو دیکھا جا سکتا ہے
اختراعی ایوارڈ سے سرفراز ہونے والے پروفیسر مجیب الرحمن خان کو دیکھا جا سکتا ہے

اس موقعے پر مہمان خصوصی ڈاکٹر فرینک اسلام نے کہا کہ' یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہندو اور مسلم کو بھارت کی دو آنکھیں بتاتے تھے۔ سرسید احمد خاں کا کہنا تھا کہ ایک ہاتھ میں قرآن مجید اور دوسرے ہاتھ میں سائنس لے کر آگے بڑھنا چاہیے'۔

فرینک اسلام نے کہا' آج میں جو کچھ بھی ہوں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی بدولت ہوں، میں خود کو یونیورسٹی سے جوڑ کر فخر محسوس کر رہا ہوں، میں بہت خوش نصیب ہوں کہ میں نے جس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اس یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہیں، اور آج میں ان کی جشن یوم پیدائش کے موقعے پر مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کر رہا ہوں، اس کے لیے میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا اور تمام علیگ برادری کا شکرگزار ہوں۔'

آخر میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یونیورسٹی کی روایت کے مطابق اگلے روز یعنی جمعے کے روز چھٹی کا اعلان کیا'۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر فرینک اسلام نے ایک کروڑ روپے سے اے ایم یو شعبہ ماس کمیونیکیشن کے آڈیٹوریم کی تعمیر کرائی اور تیرہ کروڑ روپے سے یونیورسٹی کے ایم بی اے شعبہ کی تعمیر کرائی ہے۔

اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی اپنے بانی کو یاد کرنے کے لیے تمام مقامی ہالوں میں ایک خاص ڈنر کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مختلف ہال میں مہمان خصوصی ہونگے، یونیورسٹی میں چراگاہ کیا گیا ہیں اور چاروں طرف یونیورسٹی کو سجایا، رنگ و روغن کیا گیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی اور بھارتی مسلمانوں کے غم خوار سرسید احمد خان کے 202 ویں یوم پیدائش کو آج یونیورسٹی میں بڑے اہتمام کے ساتھ منایا گیا۔

پرشکوہ جلسے  میں مہمان خصوصی و وائس چانسلر کا شاندار استقبال
پرشکوہ جلسے میں مہمان خصوصی و وائس چانسلر کا شاندار استقبال

یونیورسٹی کے سب سے بڑے گراؤنڈ میں صبح 11 بجے ایک پرشکوہ جلسے کا انعقاد کیا گیا جہاں مہمان خصوصی اے ایم یو اولڈ بوائیز فرینک ایف اسلام امریکہ سے اپنی اہلیہ ڈیبیز کے ساتھ شرکت کے لیے پہنچے۔ یونیورسٹی کی روایت کے مطابق جشن یوم سرسید کے مہمان خصوصی کو وائس چانسلر لوج سے ایتھلیٹکس گراؤنڈ تک بھگی میں لے جایا گیا۔

نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اسکالر کے لیے ایوارڈ

یوم سرسید کے موقع پر بین الاقوامی اور قومی سطح کے دو ایوارڈز بھی دیے گئے۔

نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اسکالر کے لیے ایوارڈ
نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اسکالر کے لیے ایوارڈ

سر سید بین الاقوامی ایوارڈ آکسفورڈ اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر فرحان نظامی کودیا گیا، جو خود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں اور دوسرا قومی ایوارڈ دار المصنفین شبلی اکیڈمی اعظم گڑھ کے ڈائرکٹر کو دیا گیا۔

اس کے علاوہ اے ایم یو میں اختراعی اور ریسرچ میں اہم خدمات انجام دینے والے ریسرچر کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ یوم سرسید کے موقع پر کل ہند مضمون نگاری کے مقابلہ میں 19 ریاستوں کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا، پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا جائے گیا۔

اختراعی ایوارڈ سے سرفراز ہونے والے پروفیسر مجیب الرحمن خان کو دیکھا جا سکتا ہے
اختراعی ایوارڈ سے سرفراز ہونے والے پروفیسر مجیب الرحمن خان کو دیکھا جا سکتا ہے

اس موقعے پر مہمان خصوصی ڈاکٹر فرینک اسلام نے کہا کہ' یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہندو اور مسلم کو بھارت کی دو آنکھیں بتاتے تھے۔ سرسید احمد خاں کا کہنا تھا کہ ایک ہاتھ میں قرآن مجید اور دوسرے ہاتھ میں سائنس لے کر آگے بڑھنا چاہیے'۔

فرینک اسلام نے کہا' آج میں جو کچھ بھی ہوں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی بدولت ہوں، میں خود کو یونیورسٹی سے جوڑ کر فخر محسوس کر رہا ہوں، میں بہت خوش نصیب ہوں کہ میں نے جس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اس یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہیں، اور آج میں ان کی جشن یوم پیدائش کے موقعے پر مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کر رہا ہوں، اس کے لیے میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا اور تمام علیگ برادری کا شکرگزار ہوں۔'

آخر میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یونیورسٹی کی روایت کے مطابق اگلے روز یعنی جمعے کے روز چھٹی کا اعلان کیا'۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر فرینک اسلام نے ایک کروڑ روپے سے اے ایم یو شعبہ ماس کمیونیکیشن کے آڈیٹوریم کی تعمیر کرائی اور تیرہ کروڑ روپے سے یونیورسٹی کے ایم بی اے شعبہ کی تعمیر کرائی ہے۔

اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی اپنے بانی کو یاد کرنے کے لیے تمام مقامی ہالوں میں ایک خاص ڈنر کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مختلف ہال میں مہمان خصوصی ہونگے، یونیورسٹی میں چراگاہ کیا گیا ہیں اور چاروں طرف یونیورسٹی کو سجایا، رنگ و روغن کیا گیا ہے۔

Intro:جشن یوم سرسید


Body:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی اور ہندوستان میں جدید تحقیق کے بانی سرسید احمد خان کا 202 وا یوم پیدائش آج
یونیورسٹی میں زوروں سے منایا جارہا ہے۔ کسی بھی ادارے کو اس کے بانی کی یاد کرنا ایک بہت اہم تقریب ہوتی ہے۔

صبح 11 بجے اک جلسہ ہوا یونیورسٹی کے سب سے بڑے گراؤنڈ پر اس جلسے میں مہمان خصوصی اے ایم یو کے
اولڈ بوائے فرینک اسلام امریکہ سے تشریف لائےاپنی اہلیہ ڈیبیز کے ساتھ۔ یونیورسٹی روایت کے مطابق جشن یوم سرسید کے مہمان خصوصی کو وائس چانسلر لوج سے ایتھلیٹکس گراؤنڈ تک بھگی میں لے جایا گیا۔

یونیورسٹی نے یوم سرسید کے موقع پر دو ایوارڈ قومی اور بین الا قوامی سطح پر دیے گئے۔

سر سید بین الاقوامی ایوارڈ آکسفورڈ اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر فرحان نظامی صاحب کو جوخود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پڑھے ہوئے ہیں اور دوسرا قومی ایوارڈ دار المصنفین شبلی اکیڈمی اعظم گڑھ میں ہے ان کو دیے گئے۔

اس کے علاوہ اے ایم یو میں انوویشن اور ریسرچ میں اہم خدمات انجام دینے والو کو ایوارڈ دیے گئے۔ یوم سرسید کے موقع پر کل ہند مزمون نگاری کا مقابلہ میں اس بار اس میں 19 ریاستوں کے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازا جائے گیا۔

مہمان خصوصی ڈاکٹر فرینک اسلام نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان ہندو اور مسلم کو ہندوستان کی دو آنکھیں بتاتے تھے اور سرسید احمد خاں کا کہنا تھا کہ ایک ہاتھ میں قرآن مجید اور دوسرے ہاتھ میں سائنس لے کر آگے بڑھنا چاہیے۔ فرینک اسلام نے کہا میں آج جو بھی کچھ ہو وہ اس یونیورسٹی کی وجہ سے ہوں، اور میں آج فخر محسوس کر رہا ہوں اور میں بہت خوش نصیب ہوں کہ میں نے جس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اس یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کے جشن یوم پیدائش کے دن میں مہمان خصوصی ہوں اس کے لئے میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا اور تمام علیگ برادری کا بہت شکرگزار ہوں۔

یونیورسٹی کے دو طلبہ نے سر سید کو خراج عقیدت پیش کی، ایسے ہی استادوں میں ایک انگلش سر شیبہ حمید اور اردو زبان میں ڈاکٹر سراج اجملی نے تقریر کی۔

آخر میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کل کی چھٹی کا بھی اعلان کیا یہ بھی یونیورسٹی کی ایک روایت بن چکی ہے جشن یوم سرسید کے اگلے دن یونیورسٹی انتظامیہ چھٹی کا اعلان کرتا ہے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر فرینک اسلام نے اے ایم یو شعبہ ماس کمیونیکیشن کے آڈیٹوریم بنوایا ہے جس کا کل خرچ ایک کروڑ روپیہ تھا اور یونیورسٹی کے ایم بی اے شعبہ کی بھی تعمیر کرائی جس کا کل خرچ تقریبا تیرہ کروڑ روپیہ آیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی اپنے بانی کو یاد کرنے کے لیے تمام مقامی ہالوں میں ایک خاص ڈنر کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مختلف ہال میں مہمان خصوصی ہونگے، یونیورسٹی میں چراگاہ کیا گیا ہیں اور چاروں طرف یونیورسٹی کو سجایا، رنگ و روغن کیا گیا ہے۔

آخر میں یونیورسٹی ترانہ اور نیشنل اینتھم ہوا۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔۔ پروفیسر مجیب الرحمن خان۔۔۔۔۔ انوویشن ایوارڈ


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.