ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یوتھ ونگ کے صوبائی سیکریٹری سید ناظم علی نے ضلعی انتظامیہ کو ایک عرضی پیش کی جس میں میرٹھ ایس پی سٹی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سید ناظم علی نے کہا کہ میرٹھ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہوئے پر تشدد مظاہرے کے بعد ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے، جس میں میرٹھ کے ایس پی سٹی اکھلیش نارائن مسلم محلہ میں بزرگوں کے ساتھ نازبیا الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں پاکستان بھیجنے کا مشورہ دیا، ایس پی کے اس طرح کے رویہ سے پولیس اور عوام کے درمیان تنازعہ پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پولیس امن کمیٹیوں کے ذریعے امن و امان قائم رکھنے کے لیے مسلسل کوشاں ہے دوسری طرف اس طرح کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے رویہ اختیار کرنے والے پولیس افسران کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے تاکہ عوام میں پولیس کے تئیں اعتماد قائم رہ سکے۔
سید ناظم علی نے کہا کہ جب ملک تقسیم ہوا اس وقت بھارت کے مسلمان نے جناح کو قبول نہ کرتے ہوئے مولانا آزاد اور گاندھی کو قبول کیا تھا، آج ملک بھر میں لوگ احتجاج پاکستان جانے کے لیے نہیں بلکہ بھارت میں رہنے کے لیے اور یہاں کے دستور کو بچانے کے لیے کر رہے ہیں۔