اترپردیش میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کےلیے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے کوششیں کی جارہی ہیں۔ جہاں ایک طرف اے آئی ایم آئی ایم پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزامات عائد کیا جاتا رہا ہے وہیں کچھ روز قبل وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ (Yogi Adityanath) نے اے آئی ایم آئی ایم کو سماجوادی پارٹی کی بی ٹیم قرار دیا ہے۔ اس سلسلہ میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (Aligarh Muslim University) کے اولڈ بوائز لاج میں سابق گورنر نے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ رہنماؤں کے تازہ بیانات سے ایسا لگتا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں انہیں مجلس سے خطرہ ہے جبکہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مسلم ووٹ اس بار مجلس حاصل کرنے میں کامیاب رہے گی۔
عزیز قریشی نے کہا کہ ’میرا یہاں آنے کا مقصد، جمہوریت کو بچانا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کےلیے تمام سیکولر پارٹیوں کو ملکر مقابلہ کرنا چاہئے تاکہ جمہوریت کو بچایا جاسکے۔ ملک کا ہر شخص چاہتا ہے کہ ملک میں امن قائم رہے۔ عزیز قریشی نے کہاکہ ’اویسی آئندہ انتخابات میں 100 سیٹوں پر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں، جس سے مسلم ووٹ بٹ جائے گا اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ بی جے پی کو ہوگا‘۔
یہ بھی پڑھیں:
Aziz Qureshi criticizes BJP: ملک کے لیے ہم اپنے خون کا ایک ایک قطرہ بہا دیں گے: عزیز قریشی
شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کے بعد حکومت کو شہریت ترمیمی قانون کو بھی واپس لینا چاہیے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ عزیز قریشی نے کہا کہ اب ملک میں مذہب کے نام پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ عوام ترقی کے خواہشمند ہیں تاہم انہیں روزگار، تعلیم، اسپتال و دیگر سہولتیں فراہم کرنے پر زور دینا چاہئے۔