مدرسہ چاچا نہرو میں تقریبا چار ہزار غریب طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ یہ واحد ایک ایسا مدرسہ ہے جس میں مسلم طلبہ و طالبات کے ساتھ غیرمسلم طلبہ و طالبات بھی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
یوم اطفال کے موقع پر مدرسہ کے بچوں کو مختلف کھیلوں کا اہتمام کیا گیا، اور اکیسویں صدی میں دسویں صدی کے کھیلوں کے ذریعہ بچوں نے یوم اطفال کو کافی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔
یوم اطفال کے موقع پر سلمیٰ انصاری نے کہا کہ چاچا نہرو مدرسے کا نعرہ "مفت تعلیم سبھی کے لیے" ہے۔
چاچا نہرو کے زمانے میں بچوں کے لیے جو بھی کام ہوئے تھے جس کی وجہ سے ان کو ترقی ملی تھی کیونکہ انہوں نے بہت زیادہ بچوں کے لیے اسکیمیں چلائی تھیں۔
مستقبل کے نسل کی جڑ یہ بچے ہے اگر جڑ مضبوط رہے گی تو ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔
اگر جڑ کو مضبوط نہیں کیا اور اس کی دیکھ بھال صحیح نہیں کی تو پھر آگے ملک کو ترقی کرنا بہت مشکل ہو جائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ نہرو جی ملک کے پہلے وزیراعظم تھے بچوں کے بارے میں جب بھی بات کرتے تھے وہ یہی کہتے تھے زندگی کا سویرا یہ بچے ہیں اگر یہ سویرا صحیح رہے گا اور اس میں چمکتا ہوا سورج نکلے گا تو ملک ترقی کرے گا۔
اگر ہم نے ان بچوں کی دیکھ بھال نہیں کی،صحیح تربیت نہیں دی،صحیح راستے نہیں بنائے تو ملک تباہ ہو جائے گا۔
ہم مدرسہ چاچانہرو میں انھیں نکات کو سامنے رکھ کر چلتے ہیں اور ایسے کھیل منعقد کراتے ہیں جس میں آپس میں ٹیم ورک ہو محبت ہو اور ایک دوسرے کی مدد کا جذبہ ہو۔
۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔سلمہ انصاری۔۔۔۔ بانی۔۔۔۔ مدرسہ چاچا نہرو علی گڑھ۔۔۔۔ اہلیہ۔۔۔۔سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری۔