ETV Bharat / city

'آدتیہ ناتھ کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا بند کریں'

ریاست اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے کشمیری طلبا کو ان کے مسائل پر بات کرنے کے لیے بلایا ہے، تاہم کشمیری طلبا یہ کہہ کر یوگی سے ملنے سے انکار کر رہے ہیں کہ یوگی آدتیہ ناتھ ان کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔

کشمیریوں کے زخموں پر نمک
author img

By

Published : Sep 26, 2019, 12:02 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 1:14 AM IST

یوگی آدتیہ ناتھ 28 ستمبر کو ساڑھے گیارہ بجے لکھنؤ میں کشمیری طلبہ سے گفتگوکرنے والے تھے۔

نہ صرف علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے بلکہ علیگڑھ میں موجود دیگر تعلیمی ادارے جہاں پر کشمیری طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں سبھی سے وزیراعلی کو گفتگو کرنی تھی۔

جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں دو تین مرتبہ احتجاجی مارچ نکالا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیری طلبا کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر جو دعوت دی گئی تھی وہ بھی یونیورسٹی کے کشمیری طلبا نے منسوخ کیا تھا۔

کشمیریوں کے زخموں پر نمک

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پی آر او عمر پیرزادہ نے بتایا کہ انہوں نے معلوم کیا علیگڑھ انتظامیہ سے وزیراعلی دفتر سے خط و کتابت ہوا ہے۔ علیگڑھ میں جتنے بھی تعلیمی ادارے ہیں اور جہاں پر بھی کشمیری طلبہ پڑھتے ہیں ان کے جو بھی سوالات ہیں ان کے لیے ایک انٹریکٹ سیشن رکھا ہے۔ وزیر اعلی گفتگو کرنا چاہتے ہیں۔ وہ کشمیری طلبہ سے مل کر ان کو یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی پہل ہے۔ جتنے بھی تعلیمی ادارے ہیں جہاں کشمیری طلبہ پڑھتے ہیں اور جو جانا چاہتے ہیں یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ مل کر کشمیری طلبہ کے محفوظ سفر کے لئے جو بھی ہو سکتا ہے وہ لوگ محیا کریں گے۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر سجاد سبحان عادل کا کہنا ہے، کیا بات کریں گے؟ آج کشمیر کو بند کیے ہوئے 52 دن ہو گئے۔ یوگی جی زخموں پر نمک چھڑکنا بند کرے۔ کشمیر کا مسئلہ ریاست اترپردیش کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ مرکز کا مسلہ ہے۔ اگر مرکز سے خط آتا تو اس کے بارے میں سوچتے۔

سجاد سبحان نے کہا کہ یہ صرف اور صرف کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا ہے۔ کشمیر بند ہے۔ حالات خراب ہیں۔ ظلم ہو رہا ہے۔ مرکزی حکومت فوج کے ذریعے ظلم کروا رہی ہے۔ یہ کیا بات کریں گے؟ اگر یوگی کو کچھ کرنا ہی ہے تو یوپی کی جیلوں میں جتنے بھی بے گناہ کشمیری قیدی ہیں انہیں رہا کروائیں۔ سبان نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ نہیں جائیں گے۔

سبحان نے کہا کہ آج 10 بجے یوگی ادتیہ ناتھ نے سینئر طلبہ کو بلایا تھا اور آج شام سات بجے پھر ایک میٹنگ رکھی ہے۔ انہوں نے کہا جب وہ اپنے گھر والوں سے بات نہیں کر پا رہے ہیں تو وہ کیا بات کریں گے؟

سبحان نے آگے بتایا کہ ابھی انہیں خط نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں علیگڑھ انتظامیہ اور یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی انہیں آگاہ نہیں کیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ 28 ستمبر کو ساڑھے گیارہ بجے لکھنؤ میں کشمیری طلبہ سے گفتگوکرنے والے تھے۔

نہ صرف علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے بلکہ علیگڑھ میں موجود دیگر تعلیمی ادارے جہاں پر کشمیری طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں سبھی سے وزیراعلی کو گفتگو کرنی تھی۔

جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں دو تین مرتبہ احتجاجی مارچ نکالا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیری طلبا کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر جو دعوت دی گئی تھی وہ بھی یونیورسٹی کے کشمیری طلبا نے منسوخ کیا تھا۔

کشمیریوں کے زخموں پر نمک

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پی آر او عمر پیرزادہ نے بتایا کہ انہوں نے معلوم کیا علیگڑھ انتظامیہ سے وزیراعلی دفتر سے خط و کتابت ہوا ہے۔ علیگڑھ میں جتنے بھی تعلیمی ادارے ہیں اور جہاں پر بھی کشمیری طلبہ پڑھتے ہیں ان کے جو بھی سوالات ہیں ان کے لیے ایک انٹریکٹ سیشن رکھا ہے۔ وزیر اعلی گفتگو کرنا چاہتے ہیں۔ وہ کشمیری طلبہ سے مل کر ان کو یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی پہل ہے۔ جتنے بھی تعلیمی ادارے ہیں جہاں کشمیری طلبہ پڑھتے ہیں اور جو جانا چاہتے ہیں یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ مل کر کشمیری طلبہ کے محفوظ سفر کے لئے جو بھی ہو سکتا ہے وہ لوگ محیا کریں گے۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر سجاد سبحان عادل کا کہنا ہے، کیا بات کریں گے؟ آج کشمیر کو بند کیے ہوئے 52 دن ہو گئے۔ یوگی جی زخموں پر نمک چھڑکنا بند کرے۔ کشمیر کا مسئلہ ریاست اترپردیش کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ مرکز کا مسلہ ہے۔ اگر مرکز سے خط آتا تو اس کے بارے میں سوچتے۔

سجاد سبحان نے کہا کہ یہ صرف اور صرف کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا ہے۔ کشمیر بند ہے۔ حالات خراب ہیں۔ ظلم ہو رہا ہے۔ مرکزی حکومت فوج کے ذریعے ظلم کروا رہی ہے۔ یہ کیا بات کریں گے؟ اگر یوگی کو کچھ کرنا ہی ہے تو یوپی کی جیلوں میں جتنے بھی بے گناہ کشمیری قیدی ہیں انہیں رہا کروائیں۔ سبان نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ نہیں جائیں گے۔

سبحان نے کہا کہ آج 10 بجے یوگی ادتیہ ناتھ نے سینئر طلبہ کو بلایا تھا اور آج شام سات بجے پھر ایک میٹنگ رکھی ہے۔ انہوں نے کہا جب وہ اپنے گھر والوں سے بات نہیں کر پا رہے ہیں تو وہ کیا بات کریں گے؟

سبحان نے آگے بتایا کہ ابھی انہیں خط نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں علیگڑھ انتظامیہ اور یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی انہیں آگاہ نہیں کیا ہے۔

Intro:کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا بند کریں یوگی آدتیہ ناتھ : سجاد سبحان عادل۔




Body:کشمیری طلبہ کو ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی
ادتیہ ناتھ کا بلاوا۔

ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کی جانب سے کشمیری طلبہ کو بلاوا آیا ہے، 28 ستمبر کو ساڑھے گیارہ بجے لکھنؤ میں کریں گے کشمیری طلبہ سے گفتگوں۔
ناصرف علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے بلکے علیگڑھ میں موجود دیگر تعلیمی ادارے جہاں پر کشمیری طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں سبھی سے وزیراعلی گفتگوں کریں گے،

ریاست کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں دو تین مرتبہ احتجاجی مارچ نکالا گیا تھا اور عیدالاضحیٰ کے موقع پر دوپہر کا خانہ جو مرکزی حکومت کی طرف سے دیا گیا وہ بھی یونیورسٹی کشمیری طلبہ نے منسوخ کیا تھا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پی آر او عمر پیرزادہ نے بتایا ہم نے معلوم کیا علیگڑھ انتظامیہ سے وزیراعلی دفتر سے خط و کتابت ہوا ہے، علیگڑھ میں جتنے بھی تعلیمی ادارے ہیں اور جہاں پر بھی کشمیری طلبہ پڑھتے ہیں ان کا جو بھی سوالات ہیں ان کے لیے ایک انٹریکٹ سیشن رکھا ہے وہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں مل کے یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں، ایک اچھی پہل ہیں جتنے بھی تعلیمی ادارے ہیں جہاں کشمیری طلبہ پڑھتے ہیں اور جو جانا چاہتے ہیں یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ انتظامیہ مل کر کشمیری طلبہ کی محفوظ سفر کے لئے جو بھی ہو سکتا ہے ہم لوگ مہیا کریں گے۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر سجاد سبحان عادل کا کہنا ہے، کیا بات کریں گے آج کشمیر کو 52 دن ہوگئے یہ زخموں پر نمک چھڑکنا بند کرے یوگی عدت ناتھ جی، کشمیر کا مسئلہ ریاست اترپردیش کا مسئلہ نہیں ہے یہ مرکزی یونیورسٹی ہے اگر مرکز سے خط آتا تو اس کے بارے میں سوچتے۔

یہ صرف اور صرف کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا ہے، کشمیر بند ہے حالات خراب ہے ظلم ہو رہا ہے مرکزی حکومت فوج کے ذریعے ظلم کروا رہی ہے، یہ کیا بات کریں گے گے اگر یوگی کو کچھ کرنا ہی ہے تو جتنے بھی بے گناہ کشمیری قیدی ہیں ریاست اترپردیش کی جیلوں میں ان کو
رہا کروائے۔

ہم نے یہ فیصلہ لیا ہے ہم نہیں جائیں گے اگر مرکزی حکومت کی طرف سے کچھ آتا کیونکہ کشمیر کا مسئلہ کشمیر کے لوگوں اور وزارت یونین کا ہے، تو ہم لوگ وہاں جاتے وہاں اپنی باتیں رکھتے۔ آج 10 بجے سینئر طلبہ کو بلایا تھا اور آج شام سات بجے پھر ایک میٹنگ رکھی ہے اور ابھی تک یہی فیصلہ لیا گیا ہے ہم لوگ نہیں چاہیں گے جب ہم لوگ اپنے گھر والوں سے بات نہیں کر پا رہے تو یہ ہم سے کیا بات کریں گے ابھی خط ہم نے حاصل نہیں کیا ہے اور وہ کیا ہے نہیں علیگڑھ انتظامیہ اور نہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ نے آگاہ کیا ہے۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ عمر سلیم پیرزادہ۔۔۔۔۔ پی ار او۔۔۔۔۔۔۔ اے ایم یو۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔۔۔ سجا سبحان عدل۔۔۔ سابق نائب صدر طلبہ یونین۔۔۔۔ریسرچ اسکالر۔۔۔۔۔ اے ایم یو ( پہچان کالا کرتا)


Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 1:14 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.