ETV Bharat / city

شرجیل امام کو علی گڑھ لانے کی تیاری

یوپی کے علی گڑھ میں ضلع پولیس انتظامیہ نے جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو ڈسٹرکٹ سنٹرل جیل لانے کے سلسلے میں ضلع پولیس نے گوہاٹی سنٹرل جیل کو ریمائنڈر وارنٹ بھیج کر منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔

jnu student sharjeel imam will bring to aligarh court from guawahati central jail
شرجیل امام کو علی گڑھ لانے کی تیاری
author img

By

Published : Jun 24, 2020, 8:49 PM IST

جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو علی گڑھ کی ضلع پولیس عدالت میں ریمانڈ پر لانے کی کوشش کر رہی ہے، اس سے قبل پولیس نے تین مرتبہ شرجیل امام کے ریمانڈ کے لیے کوشش کی ہے۔ چوتھی مرتبہ ریمائنڈر وارنٹ ضلعی انتظامیہ نے ای میل کے ذریعے گوہاٹی جیل کو بھیجا ہے۔ دراصل جے این یو کے طالب علم شرجیل امام اس وقت گوہاٹی کی سینٹرل جیل میں بند ہے۔

سی او سول لائن انیل سمانیہ

جے این یو کے طالب علم شرجیل امام پر 16 جنوری 2020 کو اے ایم یو کیمپس میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہروں کے دوران متنازع ملک مخالف بیان دینے کا الزام ہے۔

طالب علم کے خلاف پولیس سول لائن میں کرائم نمبر 55/2020 سیکشن 124 (اے) ، 153 (اے) ، اور 505 (2) میں آئی پی سی کی سنگین شقوں میں ایک فوجداری مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

سول لائن پولیس نے چیف جسٹس عدالت کی جانب سے یاد دہانی جاری کرانے کے بعد گوہاٹی سنٹرل جیل انتظامیہ کو ای میل کے ذریعے بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ابھی تک شرجیل کو علی گڑھ میں لانے کی تاخیر کا سبب لاک ڈاون میں ٹرینوں کے بند ہونے کو دیا گیا۔ مارچ میں ہی پولیس نے مقامی عدالت سے شرجیل امام کے خلاف وارنٹ جاری کراکر دہلی تہاڑ جیل میں دائر کیا تھا۔

سی او سول لائن انیل سمانیہ نے بتایا کہ شرجیل امام نے 16 جنوری 2020 کو اے ایم یو علی گڑھ میں اشتعال انگیز تقریر کی۔ اس کے بعد اس کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔

شرجیل کو دہلی پولیس نے بہار سے گرفتار کیا تھا اور تہاڑ جیل میں بند کیا تھا۔ سی او نے بتایا کہ وہ فی الحال گوہاٹی کی سنٹرل جیل میں بند ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس نے وارنٹ بی کی یاد دہانی کرائی ہے اور اسے بھی بھیج دیا ہے۔ اب توقع کی جارہی ہے کہ جلد ہی شرجیل امام کو علی گڑھ سنٹرل جیل لایا جائے گا

جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو علی گڑھ کی ضلع پولیس عدالت میں ریمانڈ پر لانے کی کوشش کر رہی ہے، اس سے قبل پولیس نے تین مرتبہ شرجیل امام کے ریمانڈ کے لیے کوشش کی ہے۔ چوتھی مرتبہ ریمائنڈر وارنٹ ضلعی انتظامیہ نے ای میل کے ذریعے گوہاٹی جیل کو بھیجا ہے۔ دراصل جے این یو کے طالب علم شرجیل امام اس وقت گوہاٹی کی سینٹرل جیل میں بند ہے۔

سی او سول لائن انیل سمانیہ

جے این یو کے طالب علم شرجیل امام پر 16 جنوری 2020 کو اے ایم یو کیمپس میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہروں کے دوران متنازع ملک مخالف بیان دینے کا الزام ہے۔

طالب علم کے خلاف پولیس سول لائن میں کرائم نمبر 55/2020 سیکشن 124 (اے) ، 153 (اے) ، اور 505 (2) میں آئی پی سی کی سنگین شقوں میں ایک فوجداری مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

سول لائن پولیس نے چیف جسٹس عدالت کی جانب سے یاد دہانی جاری کرانے کے بعد گوہاٹی سنٹرل جیل انتظامیہ کو ای میل کے ذریعے بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ابھی تک شرجیل کو علی گڑھ میں لانے کی تاخیر کا سبب لاک ڈاون میں ٹرینوں کے بند ہونے کو دیا گیا۔ مارچ میں ہی پولیس نے مقامی عدالت سے شرجیل امام کے خلاف وارنٹ جاری کراکر دہلی تہاڑ جیل میں دائر کیا تھا۔

سی او سول لائن انیل سمانیہ نے بتایا کہ شرجیل امام نے 16 جنوری 2020 کو اے ایم یو علی گڑھ میں اشتعال انگیز تقریر کی۔ اس کے بعد اس کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔

شرجیل کو دہلی پولیس نے بہار سے گرفتار کیا تھا اور تہاڑ جیل میں بند کیا تھا۔ سی او نے بتایا کہ وہ فی الحال گوہاٹی کی سنٹرل جیل میں بند ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس نے وارنٹ بی کی یاد دہانی کرائی ہے اور اسے بھی بھیج دیا ہے۔ اب توقع کی جارہی ہے کہ جلد ہی شرجیل امام کو علی گڑھ سنٹرل جیل لایا جائے گا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.