ETV Bharat / city

علی گڑھ کا نام تبدیل کیے جانے کی تجویزپر حاجی فضل الرحمٰن کا سخت رد عمل

author img

By

Published : Aug 17, 2021, 10:58 PM IST

اترپردیش حکومت کے ذریعہ یوپی میں مسلمانوں کی شناخت اور ان بزرگوں سے منسوب شہروں کے ناموں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

علی گڑھ کا نام تبدیل کیے جانے کی تجویزپر حاجی فضل الرحمن کا سخت رد عمل
علی گڑھ کا نام تبدیل کیے جانے کی تجویزپر حاجی فضل الرحمن کا سخت رد عمل

کئی شہروں کے نام بدلے جانے کے بعد اب ضلع پنچایت اور بی جے پی رہنما مسلسل حکومت کی خوشنودی کے لیے اس طرح کے اقدامات کررہے ہیں۔ اس سلسلہ میں علی گڑھ ضلع پنچایت بورڈ نے بھی 'علی گڑھ' کانام بدل کر 'ہری گڑھ' کیے جانے کی تجویز پاس کی ہے۔

علی گڑھ کا نام تبدیل کیے جانے کی تجویزپر حاجی فضل الرحمن کا سخت رد عمل

اس معاملے پر سہارنپور سے رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن علیگ نے سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ 'پوری دنیا میں علی گڑھ کی شناخت 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' کے نام سے ہے' لیکن آج اس نفرت بھری سیاست ترقی کے بجائے فضول قسم کے ایشو اٹھاکر ایک طبقہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہی ہے'۔

واضح رہے کہ ضلع پنچایت بورڈ علی گڑھ نے سب سے پہلی تجویز 'علی گڑھ' کا نام تبدیل کرکے 'ہری گڑھ' رکھنے کی تجویز پیس کی ہے۔

رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن نے کہاکہ 'علی گڑھ کی شناخت 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' سے ہے، یونیورسٹی نے اس شہر کو پوری دنیا میں ایک منفرد پہنچان دلایا ہے، اس ادارہ سے نکلنے والے دانشوران نے علی گڑھ کو عالمی سطح پر شہرت دلایا ہے'۔ انہوں نے کہاکہ علی گڑھ کا نام بدلنے کے بجائے حکومت کو یہاں ختم ہوچکی ہوچکے 'تالے کی صنعت' کی ترقی کے لئے کام کرنا چاہیے'۔

مزید پڑھیں: علی گڑھ کا نام بدل کر 'ہری گڑھ' رکھنے کی تجویز منظور

انہوں نے کہاکہ 'علی گڑھ شہر میں قائم میں 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' کی عظمت اور وقار سے دنیا کا ہر گوشہ روشن ہے اور تعلیمی میدان سے وابستہ افراد اس شہر کی شناخت کو اپنے نام سے منسوب کرنا کو باعث فخر محسوس کرتے ہیں۔ لیکن عرصہ دراز سے کچھ فرقہ پرست عناصر اس طرح کے شوشہ چھوڑ کر سماج میں نفرت پھیلانے کا کام کررہے ہیں، لیکن بھارت کی جمہوریت اور انصاف پسند لوگ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کو گزشتہ میں بھی مسترد کرتے آئے ہیں اور آگے بھی ان کی سازش اور نفرتی منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

کئی شہروں کے نام بدلے جانے کے بعد اب ضلع پنچایت اور بی جے پی رہنما مسلسل حکومت کی خوشنودی کے لیے اس طرح کے اقدامات کررہے ہیں۔ اس سلسلہ میں علی گڑھ ضلع پنچایت بورڈ نے بھی 'علی گڑھ' کانام بدل کر 'ہری گڑھ' کیے جانے کی تجویز پاس کی ہے۔

علی گڑھ کا نام تبدیل کیے جانے کی تجویزپر حاجی فضل الرحمن کا سخت رد عمل

اس معاملے پر سہارنپور سے رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن علیگ نے سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ 'پوری دنیا میں علی گڑھ کی شناخت 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' کے نام سے ہے' لیکن آج اس نفرت بھری سیاست ترقی کے بجائے فضول قسم کے ایشو اٹھاکر ایک طبقہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہی ہے'۔

واضح رہے کہ ضلع پنچایت بورڈ علی گڑھ نے سب سے پہلی تجویز 'علی گڑھ' کا نام تبدیل کرکے 'ہری گڑھ' رکھنے کی تجویز پیس کی ہے۔

رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن نے کہاکہ 'علی گڑھ کی شناخت 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' سے ہے، یونیورسٹی نے اس شہر کو پوری دنیا میں ایک منفرد پہنچان دلایا ہے، اس ادارہ سے نکلنے والے دانشوران نے علی گڑھ کو عالمی سطح پر شہرت دلایا ہے'۔ انہوں نے کہاکہ علی گڑھ کا نام بدلنے کے بجائے حکومت کو یہاں ختم ہوچکی ہوچکے 'تالے کی صنعت' کی ترقی کے لئے کام کرنا چاہیے'۔

مزید پڑھیں: علی گڑھ کا نام بدل کر 'ہری گڑھ' رکھنے کی تجویز منظور

انہوں نے کہاکہ 'علی گڑھ شہر میں قائم میں 'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' کی عظمت اور وقار سے دنیا کا ہر گوشہ روشن ہے اور تعلیمی میدان سے وابستہ افراد اس شہر کی شناخت کو اپنے نام سے منسوب کرنا کو باعث فخر محسوس کرتے ہیں۔ لیکن عرصہ دراز سے کچھ فرقہ پرست عناصر اس طرح کے شوشہ چھوڑ کر سماج میں نفرت پھیلانے کا کام کررہے ہیں، لیکن بھارت کی جمہوریت اور انصاف پسند لوگ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کو گزشتہ میں بھی مسترد کرتے آئے ہیں اور آگے بھی ان کی سازش اور نفرتی منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.