کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی مکمل طور پر بند ہے۔ اس کے باوجود کچھ لوگ اے ایم یو میں داخلہ کرانے کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرکے پیسے وصول رہے ہیں۔ اس کے خلاف طلبہ رہنما فرہان زبیری کی رہنمائی میں طلبہ نے یونیورسٹی پراکٹر کو تحریر دے کر جلد ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی ہے جہاں ایک ہی چھت کے نیچے درجہ اول سے پی ایچ ڈی تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اے ایم یو میں اپنے بچوں کو داخل کرانے کی خواہش زیادہ تر والدین کا ہوتی ہے۔ اے ایم یو پروکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ 'اے ایم یو طلبہ رہنما فرہان زبیری نے ہمیں اطلاع دی کہ انسٹاگرام پر یہ اشتہار آرہا ہے، جس میں اے ایم یو میں داخلے کرانے کے لئے دیئے گئے ٹیلیفون نمبر پر رابطہ کرنے کی بات کہی جا رہی ہے'۔
مذکورہ نمبر پر جب طلبہ رہنما فرہان زبیری نے بات کیا کہ ' تو پتہ چلا کہ پہلے داخلے کی درخواست دیں، اس کے بعد فارم دیئے جائیں گے، فارم کے ساتھ سات سو روپے اور پھر داخلے کے لئے بیس ہزار روپئے دینے ہونگے۔ داخلے کی رقم کو جمع کرنے کے لئے ایک 'ہرش وردھن' کے نام کا بینک اکاؤنٹ بھی دیا'۔
پروکٹر نے مزید بتایا کہ 'یہ اس طرح کا پہلا معاملہ سامنا آیا ہے جس کے خلاف فرہان زبیری نے تحریر دی ہے، ہم ایف آئی آر کے لئے تھانا سول لائین فارورڈ کر رہے ہیں۔ ایف آئی آر درج ہونے کے قانونی طور پر ایکشن لیا جائیگا۔
اے ایم یو طلبہ رہنما فرہان زبیری نے بتایا کہ ' انسٹاگرام پر مجھے ایک پوسٹ دکھا جس میں اے ایم یو میں داخلے کی بات کہی گئی تھی، جب میں نے یونیورسٹی کنٹرولر دفتر معلوم کیا تو بتایا گیا کہ داخلے اب نہیں ہو رہا، کیونکہ داخلے کی سیٹیں ختم ہو چکی ہیں۔
فرہان زبیری نے مزید بتایا کہ 'جب مجھے شک ہوا تو میں نے یونیورسٹی پراکٹر کو بتایا اور ایک تحریر دے کر ایف آئی آر درج کراکر جلد ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پروکٹر نے بھی جلد ایکشن لینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے داخلے کی رقم کو جمع کرنے کے لئے ایک 'ہرش وردھن چوہان' کے نام کا بینک اکاؤنٹ بھی دیا جس میں میں نے پیسے ٹراسفر نہیں کئے۔ ابھی تک میرے پاس میسیج اور ٹیلیفون آ رہے ہیں پیسوں کے لیے۔