ڈاکٹر کفیل کے وکیل عرفان غازی نے بتایا کہ' ہمیں عدلیہ پر پورا یقین ہے کہ ان کی جلد رہائی ہوگی کیونکہ تقریبا چھ ماہ سے بنا کسی وجہ کے ان کو جیل میں رکھا گیا ہے'۔
انہوں نے کہاکہ' ہائی کورٹ کے اندر یہ معاملہ زیر التوا ہے جس کی وجہ سے اس میں وقت لگ رہا ہے اور سب سے زیادہ ریاست اتر پردیش حکومت کی طرف سے جو وکیل ہیں وہ وقت پر جواب نہیں فائل کر رہے ہیں، اس وجہ سے ڈاکٹر کفیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں رٹس فائل کی گئی جس میں دس اگست کو ہائی کورٹ کو یہ ہدایات دی گئی کہ پندرہ دن کے اندر یہ معاملے کو تصرف کیا جائے۔
عرفان غازی نے مزید بتایا کہ' ڈاکٹر کفیل صرف اپنی بات رکھنے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آئے تھے، انہوں نے اپنی بات رکھی اظہار رائے کا حق ہے انہیں، کیونکہ وہ حکومت کے خلاف اپنی بات رکھ رہے تھے حکومت نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے انہیں غیر قانونی ہراست میں لیا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیر داخلہ امت شاہ ایمس میں داخل
عرفان غازی نے بتایاکہ' ڈاکٹر کفیل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر کفیل کے علاوہ بہت لوگوں کو اور طلباء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حکومت کی سیدھی سیدھی پالیسی نظر آ رہی ہے حکومت جو بھی کام کرتی ہے اگر اس کے خلاف آپ آواز اٹھائیں گے تو آپ کو کسی نہ کسی طرح پھنسا دیا جائے گا۔