ETV Bharat / city

اے ایم یو: اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع

author img

By

Published : Aug 6, 2020, 7:57 PM IST

ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ پرعالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں موجود اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ اے ایم یو انتظامیہ کی توجہ کا مرکز بنا۔

اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع
اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو لوگ صرف ایک ادارہ سمجھتے ہیں لیکن اے ایم یو کئی ساری تاریخ و تہذیب کو بھی اپنے اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے، لوگ اس بات سے کم ہی واقف ہیں۔

اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع

آپ کو بتاتا چلوں کے یہاں واقع بھیکم پور گیٹ جو اٹھاروی صدی میں مغلیہ آگرہ کے قلعے میں تھا۔ جب 1833 میں برطانوی حکام نے قلعے کے قیمتی سامان کو نیلام کیا تو حاجی داؤد خان نے اسے خرید کر سنہ 1835 میں اپنی ریاست بھیکم پور میں نصب کردیا۔

اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع
اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع

عبدالصبور خان شروانی حاجی داؤد خان کی اولاد میں سے تھے۔ انہوں نے سنہ1961 میں اسے اے ایم یو کی نذر کردیا۔ سنہ 1963 میں موجودہ جگہ یونیورسٹی فیض گیٹ کے قریب نصب کیا گیا۔ بھیکم پور گیٹ گذشتہ کچھ برسوں سے خستہ حالی، آس پاس کی گندگی اور ضرورت سے زیادہ پیڑوں کی بڑھتی شاخوں سے ڈھک گیا تھا۔

اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کی خاص رپورٹ کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ اور شعبہ لینڈ اینڈ گارڈن کے ممبر انچارج پروفیسر ذکی انور نے ایک ٹیم کو تاریخی گیٹ کی صفائی کرنے کو بھیجا۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو کے دو سابق طلبہ یو پی ایس سی میں کامیاب


ملازم محمد ندیم نے بتایا لینڈ اینڈ گارڈن کے ایم ایس سی نے ہمیں اس گیٹ کی صفائی کرنے کو بھیجا ہے ہم اس کے آس پاس کی گندگی اور پیڑ کی شاخوں کو کاٹ رہے ہیں، چار پانچ ملازمین پر مشتمل یہ ٹیم صبح سات بجے سے کام کر رہی ہے۔

ملازم یشپال شرما نے بتایا کہ ہم لوگ ایم آئی سی کے کہنے پر اس گیٹ کے صفائی کر رہے ہیں، چھت پر بھی پیڑ اگ آئے ہیں ہم لوگ مکمل طور پر اس کی صفائی میں لگے ہوئے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو لوگ صرف ایک ادارہ سمجھتے ہیں لیکن اے ایم یو کئی ساری تاریخ و تہذیب کو بھی اپنے اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے، لوگ اس بات سے کم ہی واقف ہیں۔

اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع

آپ کو بتاتا چلوں کے یہاں واقع بھیکم پور گیٹ جو اٹھاروی صدی میں مغلیہ آگرہ کے قلعے میں تھا۔ جب 1833 میں برطانوی حکام نے قلعے کے قیمتی سامان کو نیلام کیا تو حاجی داؤد خان نے اسے خرید کر سنہ 1835 میں اپنی ریاست بھیکم پور میں نصب کردیا۔

اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع
اٹھارویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی شروع

عبدالصبور خان شروانی حاجی داؤد خان کی اولاد میں سے تھے۔ انہوں نے سنہ1961 میں اسے اے ایم یو کی نذر کردیا۔ سنہ 1963 میں موجودہ جگہ یونیورسٹی فیض گیٹ کے قریب نصب کیا گیا۔ بھیکم پور گیٹ گذشتہ کچھ برسوں سے خستہ حالی، آس پاس کی گندگی اور ضرورت سے زیادہ پیڑوں کی بڑھتی شاخوں سے ڈھک گیا تھا۔

اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کی خاص رپورٹ کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ اور شعبہ لینڈ اینڈ گارڈن کے ممبر انچارج پروفیسر ذکی انور نے ایک ٹیم کو تاریخی گیٹ کی صفائی کرنے کو بھیجا۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو کے دو سابق طلبہ یو پی ایس سی میں کامیاب


ملازم محمد ندیم نے بتایا لینڈ اینڈ گارڈن کے ایم ایس سی نے ہمیں اس گیٹ کی صفائی کرنے کو بھیجا ہے ہم اس کے آس پاس کی گندگی اور پیڑ کی شاخوں کو کاٹ رہے ہیں، چار پانچ ملازمین پر مشتمل یہ ٹیم صبح سات بجے سے کام کر رہی ہے۔

ملازم یشپال شرما نے بتایا کہ ہم لوگ ایم آئی سی کے کہنے پر اس گیٹ کے صفائی کر رہے ہیں، چھت پر بھی پیڑ اگ آئے ہیں ہم لوگ مکمل طور پر اس کی صفائی میں لگے ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.