ETV Bharat / city

اے ایم یو: ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ لسانیات کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

author img

By

Published : Mar 23, 2021, 8:06 PM IST

اے ایم یو: ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا
اے ایم یو: ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کے مطابق اب ہندی یا دوسری زبان کے لوگ جو اردو سیکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے آسانی ہو گی کیونکہ اب وہ ہندی مواد کو جب اردو میں تبدیل کریں گے تو وہ اعراب کے ساتھ اردو میں تبدیل ہوگا، جس کی مدد سے وہ با آسانی سمجھ سکتےہیں کہ کس ہندی لفظ کی جگہ کون سا اردو کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔

اے ایم یو: ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا



ڈاکٹر شمیم فاطمہ نے مزید بتایا کہ' اب اردو میں اعراب کا چلن ختم ہوگیا ہے، جس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے ایک ایسا سسٹم بنایا ہے جو اب ہندی مواد کو اردو میں اعراب کے ساتھ تبدیل کرے گا جس سے اردو سیکھنے والوں کو آسانی ہو گی'۔

کرائسٹ یونیورسٹی (ڈیمنڈ)، بنگلورو کے شعبہ کمپیوٹر سائنس کے زیراہتمام ' سسٹینیبل ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ آئی سی ایس اے سی 2021' موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں ڈاکٹر شمیم فاطمہ نے اپنا مقالہ پیش کیا جسے بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کے مقالے کا موضوع تھا'

(Rules based Devanagari to Urdu transliteration system with and without AErab')

ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے مقالہ کو اسپرنگر نے 'کانفرنس پروسیڈنگ جنرل' میں بھی شائع کیا ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح سے ٹرانسلیشن ٹول، سادہ اور 'ایچ ٹی ایم ایل' ہندی مواد کو اصل شکل کو تبدیل کئے بغیر اردو میں منتقل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' چونکہ اردو اور ہندی میں کافی یکسانیت ہے اور بہت سے الفاظ مشترک ہے اور بنیادی فرق رسم الخط کا ہے، اس لیے ٹرانسلیشن بہت جلد اور بہتر طریقے سے ہوتا ہے'۔

ڈاکٹر شمیم فاطمہ نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ' یہ سسٹم ہندی مواد کو اعراب کے ساتھ اور بنا اعراب کے بھی اردو میں تبدیل کرتا ہے۔ اردو میں اعراب کا چلن ختم ہوگیا ہے جو لوگ اردو سیکھنا چاہتے ہیں ان کو آسانی ہو اسی کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہم نے اعراب کے فیچرز بھی اس میں شامل کیے ہیں۔

شمیم فاطمہ نے مزید بتایا کہ یہ ٹول بہت آسانی سے ہندی مواد کو اردو میں تبدیل کر دیتا ہے کچھ چیلنجز ابھی بھی ہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ان سب چیلنجز کے باوجود اس کی جو درستگی ہے وہ تقریبا 93.6 فیصد ہیں جو کافی اچھی درستگی مانی جاتی ہے اور آگے بھی ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔

اس تعلق سے علی گڑھ شعبہ لسانیات کے چیئرمین پروفیسر ایم جہانگیر عالم وارثی نے کہا کہ' ڈاکٹر فاطمہ نے اپنی تحقیق و حصولیابی سے اے ایم یو برادری کا سرفخر سے اونچا کیا ہے۔

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کے مطابق اب ہندی یا دوسری زبان کے لوگ جو اردو سیکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے آسانی ہو گی کیونکہ اب وہ ہندی مواد کو جب اردو میں تبدیل کریں گے تو وہ اعراب کے ساتھ اردو میں تبدیل ہوگا، جس کی مدد سے وہ با آسانی سمجھ سکتےہیں کہ کس ہندی لفظ کی جگہ کون سا اردو کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔

اے ایم یو: ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے تحقیقی مقالے کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا



ڈاکٹر شمیم فاطمہ نے مزید بتایا کہ' اب اردو میں اعراب کا چلن ختم ہوگیا ہے، جس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے ایک ایسا سسٹم بنایا ہے جو اب ہندی مواد کو اردو میں اعراب کے ساتھ تبدیل کرے گا جس سے اردو سیکھنے والوں کو آسانی ہو گی'۔

کرائسٹ یونیورسٹی (ڈیمنڈ)، بنگلورو کے شعبہ کمپیوٹر سائنس کے زیراہتمام ' سسٹینیبل ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ آئی سی ایس اے سی 2021' موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں ڈاکٹر شمیم فاطمہ نے اپنا مقالہ پیش کیا جسے بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کے مقالے کا موضوع تھا'

(Rules based Devanagari to Urdu transliteration system with and without AErab')

ڈاکٹر شمیم فاطمہ کے مقالہ کو اسپرنگر نے 'کانفرنس پروسیڈنگ جنرل' میں بھی شائع کیا ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح سے ٹرانسلیشن ٹول، سادہ اور 'ایچ ٹی ایم ایل' ہندی مواد کو اصل شکل کو تبدیل کئے بغیر اردو میں منتقل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' چونکہ اردو اور ہندی میں کافی یکسانیت ہے اور بہت سے الفاظ مشترک ہے اور بنیادی فرق رسم الخط کا ہے، اس لیے ٹرانسلیشن بہت جلد اور بہتر طریقے سے ہوتا ہے'۔

ڈاکٹر شمیم فاطمہ نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ' یہ سسٹم ہندی مواد کو اعراب کے ساتھ اور بنا اعراب کے بھی اردو میں تبدیل کرتا ہے۔ اردو میں اعراب کا چلن ختم ہوگیا ہے جو لوگ اردو سیکھنا چاہتے ہیں ان کو آسانی ہو اسی کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہم نے اعراب کے فیچرز بھی اس میں شامل کیے ہیں۔

شمیم فاطمہ نے مزید بتایا کہ یہ ٹول بہت آسانی سے ہندی مواد کو اردو میں تبدیل کر دیتا ہے کچھ چیلنجز ابھی بھی ہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ان سب چیلنجز کے باوجود اس کی جو درستگی ہے وہ تقریبا 93.6 فیصد ہیں جو کافی اچھی درستگی مانی جاتی ہے اور آگے بھی ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔

اس تعلق سے علی گڑھ شعبہ لسانیات کے چیئرمین پروفیسر ایم جہانگیر عالم وارثی نے کہا کہ' ڈاکٹر فاطمہ نے اپنی تحقیق و حصولیابی سے اے ایم یو برادری کا سرفخر سے اونچا کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.