اے ایم یو کے چانسلر ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین نے ایک کڑوڑ روپے طبی آلات فاولر بیڈ، آکسیجن کنسنٹریٹرس، بی پیپ کومبو، ڈی وی ٹی پمپ اور سیرنج پمپ وغیرہ کی خریداری کے لئے عطیہ دیا۔
چانسلر کے بھائی شہزادہ ڈاکٹر قائد جوہر عزالدین سے کہا کہ بھارت، کورونا کی دوسری لہر سے پیدا ہونے والے سنگین چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے، ان حالات میں ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین، وائس چانسلر پروفیسر طارق منظور، یونیورسٹی اساتذہ، طلبہ اور ان کے کنبوں کی صحت و سلامتی کے لیے دعا گو ہیں۔
"انہوں نے مزید کہا کہ علی گڑھ میں صحت عامہ کے موجودہ حالات کے تئیں اپنی فکر مندی کے تحت اور خطرات سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین ایک کروڑ روپیہ کا عطیہ دے رہے ہیں۔ اس رقم سے متاثرین کی طبی مدد کے لیے، آکسیجن کنسنٹریٹرس، بی پیپ مشین اور دیگر ضروری طبی آلات خریدے جائیں گے۔ ڈاکٹر قاید جوہر الدین نے امید ظاہر کی کہ اس عطیہ سے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج اور اے ایم یو کی دیگر طبی سہولیات کو مستحکم کرنے اور مریضوں کو راحت پہنچانے میں مدد ملے گی۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس عطیہ کے لیے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا "اے ایم یو برادری اس فراخدلی اور بروقت تعاون کے لئے لیے چانسلر اور ان کی ٹیم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بحران کے اس وقت میں جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹر، نرس اور نیم طبی عملہ کے دیگر اراکین نہایت تندہی اور لگن کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں کووڈ ٹیکہ کاری کے دو مراکز سرگرم عمل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر آکسیجن پلانٹ کی تنصیب کا عمل بھی جاری ہے۔
واضح رہے کورونا کی دوسری لہر میں تقریبا 60 سے زیادہ اے ایم یو کے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی اموات ہوچکی ہیں جس میں موجودہ، ریٹائر اور اسکول ملازمین بھی شامل ہیں۔