علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈاکٹر ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی میں بیچلر آف انجینئرنگ (بی ای) کا کورس چلایا جاتا ہے جس میں تقریبا چھ سو طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں، جس کی کلاسیں شام میں ہوتی ہیں اور جس کی فیس تقریبا 27 ہزار روپے ہے۔
بی ای طلباء کے مطابق ان کی فیس میں اضافہ کیا گیا ہے مزید پوری فیس جمع کرنے کے لیے محض دو دن کا وقت دیا گیا ہے، جس کے خلاف طالباء و طالبات آج باب سید پر احتجاج کرنے پہنچے تھے، جہاں پر پراکٹر ٹیم نے انھیں سمجھایا اور کنٹرولر پروفیسر مجیب اللہ کے ساتھ اس تعلق سے ایک مینٹنگ کا اہتمام بھی کروایا گیا۔
میٹنگ میں شامل طلبا کا الزام ہے کہ پروفیسر مجیب اللہ کنٹرولر نے میٹنگ میں ان کی آواز دبانے کی کوشش کی اور ان سے بدتمیزی بھی کی جس کی ویڈیو بھی ان کے پاس موجود ہے۔
بیچلر آف انجینیئرنگ کے طالب علم نے بتایا جس دن سے فیس اسٹریکچر آیا ہے اس دن سے ہم لوگوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو میل کیے، ٹویٹ کیے لیکن اس کا کوئی جواب نہیں آیا، دو دن بعد یعنی 10 تاریخ کو مکمل فیس جمع کرنی ہے۔
طالب علم نے مزید بتایا کہ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے ای سی ٹی) کی طرف سے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ طلباء جس سہولیات کا استعمال نہیں کر رہے ہیں اس کا پیسہ نہ دیں، تو یہ کس چیز کا پیسہ ہم سے لے رہے ہیں۔
یونیورسٹی کنٹرولر پروفیسر مجیب اللہ نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل یہ طلباء آئے تھے کہ ہماری فیس کو کورونا وبا کے سبب کم کر دیا جائے، انھوں نے کہا کہ یہ کورس سیلف فنانس کا ہے اور ان کے پیسوں سے ہی اساتذہ کی تقرری ہوتی ہے تو اس میں کہا گیا پیسہ تو کم نہیں ہو سکتے لیکن آپ فیس قسطوں میں جمع کر سکتے ہیں، ہم نے فنانس افسر کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے اور اس پر کام کر رہے ہیں کہ ان کا پیسہ قسطوں میں لے لیا جائے۔
کنٹرولر نے کہا کہ آج یہ طلبا دوبارہ آئے تھے تو ہم نے کہا کہ پیسہ آپ قسطوں میں جمع تو کر سکتے ہیں لیکن طلباء نے کہا کہ ہم صرف ٹیوشن فیس دیں گے باقی ہم کوئی پیسہ نہیں دیں گے۔