ETV Bharat / city

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 'ٹیچرز ایسوسی ایشن' کا احتجاج

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا، اساتذہ اور علیگڑھ کی عوام نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد بے گناہ گرفتار طلبا کو رہا کریں اور یونیورسٹی کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

ای ٹی وی بھارت
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 'ٹیچرز ایسوسی ایشن' کا دھرنا
author img

By

Published : Dec 16, 2019, 7:11 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 'ٹیچرز ایسوسی ایشن' نے دوپہر کو ٹیچنگ اسٹاف کلب سے ہو کر پرانی چنگی گیٹ کے راستے باب سید پر جاکر دھرنا دیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 'ٹیچرز ایسوسی ایشن' کا دھرنا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا، اساتذہ اور علیگڑھ کی عوام نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد بے گناہ گرفتار طلبا کو رہا کریں اور یونیورسٹی کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

یونیورسٹی کے تمام اساتذہ کا علیگڑھ انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ وہ رات میں گرفتار کیے گیےسبھی بے گناہ طلبہ کو فورا رہا کرے اور یونیورسٹی کیمپس سے آر اے ایف اور پی ایس سی کو باہر نکالا جائے۔

اساتذہ، یونیورسٹی انتظامیہ اور وائس چانسلر سے بھی ناراض ہیں ان کا کہنا ہے طلبا اور اساتذہ کی حفاظت وائس چانسلر اور پراکٹر کی ذمہ داری ہے۔ مگر یونیورسٹی انتظامیہ اپنی ذمہ داری کو پوری نہیں کر پا رہا۔

واضح رہے کہ کل رات کے پولیس اور طلبا کے بیچ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کے بعد لڑائی میں تقریبا 50 سے زائد طلبا شدید زخمی ہوئے ہیں، 21 طلبا کو گرفتار کیا گیا ہے اور تقریبا بیس سے زیادہ طلبا غائب بتائے جا رہے ہیں۔ ڈی آئی جی کے ساتھ آراےایف اور پی ایس سی کے جوان بھی گھائل ہے۔

گذشتہ رات یونیورسٹی میں ہوئے احتجاج کے بعد شہر علی گڑھ کے چار مختلف جگہوں پر عوام نے احتجاج کیا اور علیگڑھ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد اے ایم یو کے بے گناہ گرفتار طلباکو رہا کرے اور کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

علیگڑھ کے لوگ صبح سے ہی سبھی دکانیں بازار بند کر کے احتجاج کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اناؤ ریپ کیس میں کلدیپ سینگر مجرم قرار

علی گڑھ شہر مفتی خالد حمید نے شہر کی تاریخی جامع مسجد سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے علیگڑھ کی عوام سے درخواست کی اور ہدایت بھی کی وہ گھر میں رہے انکی علیگڑھ انتظامیہ سے بات چل رہی ہے وہ جلد ہی بے گناہ طلبا کورہاکرکے یونیورسٹی کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں گے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 'ٹیچرز ایسوسی ایشن' نے دوپہر کو ٹیچنگ اسٹاف کلب سے ہو کر پرانی چنگی گیٹ کے راستے باب سید پر جاکر دھرنا دیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 'ٹیچرز ایسوسی ایشن' کا دھرنا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا، اساتذہ اور علیگڑھ کی عوام نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد بے گناہ گرفتار طلبا کو رہا کریں اور یونیورسٹی کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

یونیورسٹی کے تمام اساتذہ کا علیگڑھ انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ وہ رات میں گرفتار کیے گیےسبھی بے گناہ طلبہ کو فورا رہا کرے اور یونیورسٹی کیمپس سے آر اے ایف اور پی ایس سی کو باہر نکالا جائے۔

اساتذہ، یونیورسٹی انتظامیہ اور وائس چانسلر سے بھی ناراض ہیں ان کا کہنا ہے طلبا اور اساتذہ کی حفاظت وائس چانسلر اور پراکٹر کی ذمہ داری ہے۔ مگر یونیورسٹی انتظامیہ اپنی ذمہ داری کو پوری نہیں کر پا رہا۔

واضح رہے کہ کل رات کے پولیس اور طلبا کے بیچ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کے بعد لڑائی میں تقریبا 50 سے زائد طلبا شدید زخمی ہوئے ہیں، 21 طلبا کو گرفتار کیا گیا ہے اور تقریبا بیس سے زیادہ طلبا غائب بتائے جا رہے ہیں۔ ڈی آئی جی کے ساتھ آراےایف اور پی ایس سی کے جوان بھی گھائل ہے۔

گذشتہ رات یونیورسٹی میں ہوئے احتجاج کے بعد شہر علی گڑھ کے چار مختلف جگہوں پر عوام نے احتجاج کیا اور علیگڑھ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد اے ایم یو کے بے گناہ گرفتار طلباکو رہا کرے اور کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

علیگڑھ کے لوگ صبح سے ہی سبھی دکانیں بازار بند کر کے احتجاج کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اناؤ ریپ کیس میں کلدیپ سینگر مجرم قرار

علی گڑھ شہر مفتی خالد حمید نے شہر کی تاریخی جامع مسجد سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے علیگڑھ کی عوام سے درخواست کی اور ہدایت بھی کی وہ گھر میں رہے انکی علیگڑھ انتظامیہ سے بات چل رہی ہے وہ جلد ہی بے گناہ طلبا کورہاکرکے یونیورسٹی کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں گے۔

Intro:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کا احتجاجی مظاہرہ.


Body:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ٹیچرز ایسوسی ایشن نے آج دوپہر کو ٹیچنگ اسٹاف کلب سے ہو کر پرانی چمکی گیٹ کے راستے ہوتے ہوئے باب سید پر جاکر دھرنا دیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ، اساتذہ اور علیگڑھ کی عوام کی انتظامیہ سے مطالبہ وہ جلد سے جلد بے گنہ گرفتار طلبہ کو رہا کریں اور یونیورسٹی کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

یونیورسٹی کے سبھی اساتذہ کا علیگڑھ انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ وہ رات میں کیےگے سھی بے گناہ طلبہ کو فور رہا کرے اور یونیورسٹی کیمپس سے آر اے ایف اور پی ایس سی کو پہاڑ نکالا جائے۔

اساتذہ یونیورسٹی انتظامیہ اور وائس چانسلر سے بھی ناراض ہیں ان کا کہنا ہے طلبہ اور اساتذہ کی حفاظت وائس چانسلر اور پراکٹر کی ذمہ داری ہے۔ مگر یونیورسٹی انتظامیہ اپنی ذمہ داری کو پوری نہیں کر پا رہا۔

واضح رہے کہ کل رات کے پولیس اور طلبہ کے بیچ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کے بعد لڑائی میں تقریبا 50 سے زیادہ طلبہ گھائل ہے، 21 طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے اور تقریبا بیس سے زیادہ طلبہ غائب بتائے جا رہے ہیں۔ ڈی آئی جی کے ساتھ آراےایف اور پی ایس سی کے جوان بھی گھائل ہے۔

کل رات یونیورسٹی کے واقعے کے بعد شہر علی گڑھ میں چار مختلف جگہوں پر عوام نے احتجاج کیا اور علیگڑھ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد اے ایم یو کے بے گناہ گرفتار طلبہ کو رہا کرے اور کیمپس سے پولیس کو باہر نکالیں۔

علیگڑھ کی عوام نے صبح سے ہی سبھی دکانیں بازار بند کر کے احتجاج کر رہے ہیں۔

علی گڑھ شہر مفتی خالد حمید صاحب کا کا شہر کی تاریخی جامع مسجد سے لاؤڈ اسپیکر پر علیگڑھ کی عوام سے درخواست کی اور ہدایت بھی کی وہ گھر میں رہے انکی علیگڑھ انتظامیہ سے بات چل رہی ہے وہ جلدی میں وہ بیگناہ طلبہ کورہاکرکے یونیورسٹی کیمپس ہے پولیس کو باہر نکالیں گے۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ پروفیسر نجم الاسلام۔۔۔۔۔۔۔۔سیکریٹری ۔۔۔۔ٹیچرز ایسوسی ایشن اے ایم یو۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.