ابو سید دلور صدیقی نے بتایا کچھ روز قبل وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ جن لوگوں کو سی اے اے، این آر سی اور این پی آر پر بات کرنی ہے تو وہ بات کر سکتے ہیں تو میں نے امت شاہ کو ٹویٹ کیا ہے کہ میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہوں۔
یونیورسٹی کے سابق صدر فیض الحسن نے ابو سید دلور صدیقی کے ٹویٹ کو جب وزیرداخلہ امت شاہ کے ٹویٹر پر ٹیگ کیا تو امت شاہ نے فیض الحسن کو ٹویٹر پر بلاک کردیا۔
فیض الحسن کا کہنا ہے کہ 'امت شاہ ایک بارہویں کلاس کے طالب علم سے بھی بحث کرنے سے ڈر رہے ہیں۔ حالانکہ میں نے شروع میں ہی اپنی تقریر میں کہا تھا کہ امت شاہ اگر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایک بارہویں جماعت کے طالب علم سے بھی بحث میں جیت جائیں تو میں ان کے ساتھ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی حمایت میں ان کے ساتھ کھڑا ہو جاؤں گا'۔
اے ایم یو کے بارہویں جماعت کے طالب علم ابو سید دلور صدیقی نے بتایا کہ 'کل میں نے ایک ٹوئٹ کیا تھا کیونکہ وزیر داخلہ نے کہا تھا کوئی بھی این آر سی، سی اے اے اور این پی آر پر بحث کرنا چاہتا ہے تو آجائے تو اسی پر میں نے ٹوئٹ کیا کہ میں اے ایم یو کا طالب علم ہوں میں تیار ہوں آپ سے بات کرنے کے لیے این پی آر، سی اے اے پر بات کرنے کے لیے۔ ٹویٹ کرنے کا مقصد تھا کہ ہم لوگ سی اے اے، این پی آر کے خلاف ہیں صرف ہم ہی نہیں ملک کے نوجوان اور طلبہ سب اس کے خلاف ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ اس پر وہ طلبہ سے بات کریں تو بہت اچھی بات ہوگی۔ میں اس ریاست (آسام) سے آتا ہوں جہاں ہم نے دیکھا وہاں این آر سی ہوا تھا این آر سی ہونے کے بعد وہاں کے لوگوں کو بہت پریشانی ہوئی تھی'۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے بتایا ہم نے جب سی اے اے، این آر سی کا موضوع چل رہا تھا تو ہم نے چیلنج کیا تھا امت شاہ آئیں اور بارہویں جماعت کے طلبہ سے اگر وہ بحث میں جیت جائیں تو میں ان کے ساتھ سی اے اے، این سی آر کے حمایت میں کھڑا ہو جاؤں گا'۔
وہی ہوا کہ ایک بچے نے چیلنج کیا اس کے اسکرین شاٹ کو جب ٹیگ کیا تو انہوں نے بلاک کر دیا۔ تو کہیں نہ کہیں یہ ڈر دکھ رہا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ کا بحث کرنے سے ڈر رہے ہیں۔ چھوٹے سے بارہویں جماعت کے بچے سے ڈر رہے ہیں۔
ہم طلباء سے اور لوگوں سے درخواست کرتے ہیں ایسے ہی ہمت بنائے رکھیں۔ یہ امت شاہ کیا امت شاہ جیسے بہت سے فرعون آئیں گے اور چلے جائیں گے لیکن یہ دنیا ہمیشہ برقرار رہے گی'۔