اس موقعے پر اے ایم یو طلبا نے کینڈل مارچ نکال کر بی جے پی حکومت کے خلاف بھی ناراضگی ظاہر کی اور حکومت پر سخت تنقید کی۔ طلبا نے ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خاندان کو دو کروڑ روپے معاوضہ کے ساتھ ملزم وکاس دوبے کو پھانسی دینے سے پہلے 'دہشت گرد' قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا لیڈر عارف تیاگی نے بتایا کہ 'یہ کینڈل مارچ امن شانتی کے لیے ہے اور جو لوگ شہید ہوئے کانپور میں پولیس والے آج ان کی خاطر کینڈل مارچ نکالا گیا ہے۔ ان کی قربانی کو سلام ہے۔ اے ایم یو کی جانب سے اور علیگڑھ سر زمیں کی طرف سے بھی۔'
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ 'اگر طلبا احتجاج کرتے ہیں تو ان کے اوپر این ایس اے لگایا جاتا ہے لیکن حکومت وکاس جیسے لوگوں پر کارروائی کیوں نہیں کررہی ہے؟۔
یونیورسٹی کے طلبا لیڈر انضمام نے کہا کہ 'میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ اس ملزم کو جلد سے جلد پکڑ کر پھانسی کی سزا دی جائے اور پھانسی سے پہلے اس کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔'
علیگڑھ اے سی ایم (دوم) رنجیت سنگھ نے بتایا کہ 'اے ایم یو کے طلبا نے ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں کانپور میں جو حادثہ پیش آیا جس میں 8 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے اس میں ملوث ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'شہید پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کو دو کروڑ معاوضہ دیا جائے۔ اس سے متعلق میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا گیا ہے۔'