اے ایم یو کا جواہر لال نہرو میڈیکل کالج، ضلع علی گڑھ کا ایک بڑا اسپتال ہے جہاں پر نہ صرف علی گڑھ بلکہ آس پاس کے گاؤں دیہات اور اضلاع سے خاصی تعداد میں مریض علاج کے لیے آتے ہیں۔ یقیناً ڈاکٹروں کی اس ہڑتال سے دور دراز سے آنے والے مریضوں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گزشتہ روز جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ایمرجنسی ٹراما سینٹر میں اے ایم یو (بی اے فرسٹ ایئر) کے طالب علم شہباز خان کو اس کا دوست مشیر دکھانے کے لئے گیا تھا، جہاں پر ڈاکٹر سے کہا سنی کے بعد ڈاکٹروں نے شہباز خان کے ٹریٹمنٹ کارڈ کو پھاڑ دیا اور علاج کرنے سے منع کردیا جس کے بعد مشیر اور شہباز خان نے ڈاکٹر سے پوچھا کہ آپ ہمارا علاج کیوں نہیں کررہے اور آپ نے ٹریٹمنٹ کارڈ کیوں پھاڑ دیا۔
گزشتہ روز پیش آئے واقعہ کا ویڈیو بھی وائرل ہورہا ہے جس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ مشیر، مریض شہباز اور ڈاکٹر کے مابین لڑائی ہورہی ہے۔
مریض شہباز خان نے ٹیلی فون پر بتایا کہ انہوں نے نہ صرف میرے دوست مشیر کو بلکہ مجھے بھی مارا۔ شہباز خان کے مطابق ڈاکٹروں نے انہیں بہت مارا ہے اور وہ اس وقت جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ٹراما سینٹر میں اپنا علاج کرارہے ہیں۔
شہباز خان نے ٹیلی فون پر بتایا کہ انہوں نے میرے دوست مشیر کو تو مارا ہی مجھے بھی مارا جب کہ میں بیمار تھا اور میرے ہی علاج کے لئے میرا دوست مشیر میڈیکل کالج لے گیا تھا۔
شہباز خان نے بتایا کہ اگر ہمارے ساتھ کچھ غلط ہوا تو ہم لوگ بھی اپنی جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کرکے فیصلہ کریں گے کہ اب ہمیں آگے کیا کرنا ہے کیوں کہ ڈاکٹروں نے ہمیں بہت مارا ہے جس سے ہم لوگ زخمی ہیں۔
شہباز نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز اے ایم یو کے طالب علم ہیں تو ہم بھی اے ایم یو کے طالب علم ہیں۔
وہیں جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے صدر ڈاکٹر محمد کاشف نے بتایا کہ گزشتہ روز پیش آئے واقعہ کے خلاف ہم لوگوں نے ایک جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) رکھی تھی جس میں یہ طے پایا ہے کہ جب تک ڈاکٹروں کے ساتھ ہاتھا پائی اور بدتمیزی کرنے والے طلبہ کا سسپنشن نہیں ہوجاتا اور معافی نامہ نہیں دیا جاتا ہے، تب تک ہماری ہڑتال جاری رہے گی۔ تاکہ آنے والے وقت میں اس طرح کے ناخوشگوار واقعات کو روکا جاسکے کیونکہ اب یہ عام ہوگیا ہے۔ نہ صرف اے ایم یو طلبہ بلکہ مریضوں کے ساتھ آنے والے تیماردار بھی اکثر ڈاکٹروں کے ساتھ بدتمیزی اور لڑائی کرتے ہیں۔
- مزید پڑھیں:اے ایم یو: طلبہ اور ڈاکٹرز باہم دست و گریباں
انہوں نے بتایا کہ تقریباً سات سو ریسیڈنٹ ڈاکٹرز اور دیگر اس وقت ہڑتال پر ہیں۔