علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں سماج دشمن اور بیرونی عناصر کی روک تھام کے لیے انتظامیہ نے چاروں طرف دیوار اور گیٹ کی تعمیر کی ہوئی ہے, لیکن اے ایم یو کے اے بی کے یونین ہائی سکول (بوائز) کے سامنے ٹوٹی باؤنڈری جمال پور جانے والے راستے پر گیٹ کی تعمیر کا کام گذشتہ کئی سالوں سے زیر غور تھا۔
ٹوٹی باؤنڈری کے قریب آباد رہائشی گیٹ کی تعمیر کے مخالفت کر رہے تھے۔ ماضی میں اے ایم یو انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے بھی گیٹ کی تعمیر کی کوشش کی تھی لیکن کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔
موجودہ اے ایم یو چانسلر پروفیسر طارق منصور نے خود ٹوٹی باؤنڈری گیٹ کیس کا جائزہ لیتے ہوئے اے ایم یو کے رجسٹرار، پراکٹر اور ڈپٹی ٹریکٹر سے گیٹ کی تعمیر کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
مندرجہ بالا گیٹ کیس کو اے ایم یو کے رجسٹرار عبدالحمید اور پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے سنجیدگی سے لیا اور رجسٹرار کی ہدایت کے مطابق پراکٹر، ڈپٹی پراکٹر اور پروکٹوریل ٹیم کی سربراہی میں تعلیم یافتہ اور معزز مکین آباد ہوئے ٹوٹی باؤنڈری کے قریب ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی جس کے بعد مقامی رہائشیوں کے گیٹ کی تعمیر پر اپنی رضامندی دے دی۔
اے ایم یو پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا ٹوٹی باؤنڈری گیٹ کی تعمیر کے بعد کیمپس میں بیرونی اور سماج دشمن عناصر کی نقل و حرکت کو سیکورٹی کے نقطہ نظر سے روک دیا گیا ہے جو ایک قابل تحسین اور قابل ستائش کام ہے۔
پراکٹر نے مزید بتایا وہاں پر ایک چھوٹا اور ایک بڑا دو گیٹ ہیں۔ چھوٹا گیٹ کھلا رہے گا جس سے پیدل، موٹر سائیکل اور رکشے والے آسانی سے جا اور آسکتے ہیں۔
دوسرا بڑا گیٹ رات میں دس بجے کے بعد بند کر دیا جائے گا، زیادہ تر وہ بند ہی رہے گا جب بھی کوئی ایمرجنسی، شادی وغیرہ کا موقع ہو گا تو کھول دیا جائے گا۔
گیٹ پر دو سکیورٹی گارڈ ہمیشہ تعینات رہیں گے۔ گیٹ کے آس پاس کی صفائی کرا کر وہاں پر لائٹ سی سی ٹی وی کیمرہ اور سڑک بھی بنوائیں جائے گی۔