علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) برادری کے لئے یہ مسرت و اعزاز کی بات ہے کہ اے ایم یو کے سابق استاد و طالب علم کو ملک کے باوقار شہری اعزاز پدم بھوشن سے نوازا گیا۔
پروفیسر مینن اے ایم یو کے نہ صرف ایک ممتاز پروفیسر تھے جنہوں نے قانون کی تعلیم کو نئی جہت عطا کی بلکہ ملک میں قانون کے جدید تعلیمی نظام کے بانی تھے. انہوں نے پانچ سالہ مربوط ایل ایل بی پروگرام کا تصور پیش کیا تھا.
پروفیسر این آر مادھو مینن کی بیوہ ریمادیوی نے صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کے ہاتھوں پدم بھوشن اعزاز قبول کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یقین یہ اے ایم یو برادری کے لئے مسرت و اعزاز کی بات ہے کہ اس کے سابق استاد و طالب علم کو پدم بھوشن سے نوازا گیا."
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے مزید کہا "پروفیسر مینن ایک عظیم ماہر تعلیم اور اسکالر تھے۔ جو نیشنل اسکول آف انڈیا یونیورسٹی اور نیشنل جوڈیشل اکیڈمی بھوپال کے بانی ڈائرکٹر تھے۔ اس کے علاوہ ویسٹ بنگال نیشنل یونیورسٹی آف جیوریڑیکل سائنسز کے بانی اور وائس چانسلر اور کچھ عرصے تک انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین بھی رہے."
مزید پڑھیں:اے ایم یو: "اردو افسانے کے اہم رجحانات" موضوع پر قومی ویبینار کا انعقاد
پروفیسر میمن نے اے ایم یو سے ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کی تھی اور 1960 میں یہاں تدریسی خدمات سے وابستہ ہوئے۔ اور انہوں نے دہلی یونیورسٹی میں بھی تدریسی خدمات انجام دیں۔ قانون کی تعلیم، پیشہ، قانونی امداد، جوڈیشیل ٹریننگ اور انصاف کی عمل آوری پر انہوں نے ایک درجن سے زائد کتابیں لکھیں. 2003 میں انہیں پدم شری سے نوازا گیا. پروفیسر مینن کا انتقال 8 مئی 2019 کو ہوا۔