عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا، وہیں اس وبا سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بھی کافی متاثر ہوا۔ حالانکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی ایسی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے، لیکن اطلاعات کے مطابق کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران اب تک تقریبا سو سے زیادہ موجودہ اور ریٹائرڈ تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی موت ہوئی ہے۔
یونیورسٹی ملازمین کی اموات آکسیجن کورونا وبا کے سبب کی کمی کی وجہ سے ہوئی ہے، باقاعدہ اس کی جانچ ہونی چاہیے، یہ لوگ جھوٹ کیوں بول رہے ہیں، جہاں تک مجھے لگتا ہے کہ یہ لوگ حکومت کے دباؤ کی وجہ سے جھوٹ بول رہے ہیں، کل سو سے زیادہ یونیورسٹی ملازمین کی اموات ہو ئی ہے اور اگر کسی کو اس بات کا ثبوت چاہیے تو وہ یونیورسٹی قبرستان کا دورہ کر سکتا ہے'۔
اے ایم یو طلبہ رہنما اور اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن محمد عامر نے بتایا کہا کہ میں یونیورسٹی کے پی آر او سے پوچھنا چاہتا ہوں کیوں کہ وہ غیر تدریسی عملے کی اموات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ اس وقت حالات بہت خراب ہیں، کسی کو بھی کچھ ہو سکتا ہے، اگر پی آر او کے ساتھ کچھ ایسا ہو جاتا ہے تو ہم ان کو یونیورسٹی ملازمین میں شامل کریں یا نہیں، کیونکہ وہ غیر تدریسی عملے میں آتے ہیں'۔ محمد عامر نے مزید کہاکہ 'سچائی یہ ہے کہ تقریبا 80 ملازمین کی فہرست تو ہمارے پاس ہے جن کی موت ہو چکی ہے۔