کیرالہ کے الپپوزہ ضلع میں دلہن کے کنبہ کی مدد کے خاطر چیراوالی مسلم جماعت کمیٹی نے ہندو جوڑے کی شادی کا اہتمام کیا گیا۔
شادی کا یہ بندھن چیراوالی کی رہنے والی انجو اور شرتھ کے درمیان مسجد کے احاطے میں ہندو رسم و رواج کے مطابق انجام دیا گیا۔
شادی کا مقام اور اخراجات کا مکمل انتظامات چیراوالی مسلم جماعت نے برداشت کیا۔
لڑکی کے والد کے انتقال کے بعد سے ہی ماں بندو نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے جدوجہد کرنی شروع کی جس کی وجہ سے انھوں نے اپنے پڑوسی نجم الدین ’جماعت کے سکریٹری‘ سے مدد طلب کی تاکہ وہ اپنی بیٹی کی شادی کراسکیں۔
نجم الدین نے اس ماں کو جماعت کی کمیٹی سے رجوع کرنے کو کہا تھا۔ جس کے بعد انھوں نے مذہبی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے بندو نے مدد کی درخواست کی جس کو جماعت کمیٹی نے مدد کی پیش کش پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔
نماز جمعہ میں تقریب کے بارے میں مطلع کیے جانے کے بعد تمام نمازیوں نے بھی اپنا تعاون پیش کیا جس کے بعد سے ہی اس یادگار شادی کو مذہبی ہم آہنگی کی علامت کے طور پر سمجھا جارہا ہے۔