این ڈی ٹی وی سے وابستہ مشہور صحافی کمال خان کا جمعہ کی صبح حرکت قلب بند ہونے سے ان کے آبائی شہر لکھنؤ میں انتقال Journalist Kamal Khan passes away ہوگیا تھا۔ کمال خان کے انتقال کے بعد مختلف شعبۂ حیات بالخصوص صحافت سے وابستہ افراد نے ان کی موت کو صحافت کی دنیا کا ناقابل تلافی نقصان قرار دیا تھا۔
کمال خان اپنے انداز گفتگو، رپورٹنگ کرنے کے جامع و منفرد لب ولہجہ، بےباک انداز، موقع و مناسبت کے لحاظ سے اشعار کے استعمال سمیت مختلف صحافتی خصوصیات کے سبب اپنی منفرد شناخت بنائی تھی۔ جمع کی علی الصبح دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔
ریاست اجمیر کے شہر میں واقع درگاہ خواجہ غریب نواز سے جڑے خدام نے صحافی کمال خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور ایصال ثواب کے لئے دعائیں کیں۔
درگاہ کے گدی نشیں سید یامین ہاشمی کا کہنا ہے کہ کمال خان جیسے صحافی کی قوم اور ملک کو ضرورت تھی۔ انہوں نے اپنی صحافت میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی منفرد شناخت بنائی۔ ملک کو ایسے سچے اور ایماندا صحافیوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمال خان اس دنیا میں نہیں ہیں۔ لیکن ان کی یادیں ان کے چاہنے والوں کی دلوں میں زندہ رہیں گی۔