ریاست راجستھان کے شہر اجمیر میں ملک نافذ کیے گئے نئے تین قوانین کے خلاف ملک میں جاری کسانوں کی تحریک کی تائید کے لیے اجمیر بھون اور نرمان کرمایوگی یونین کے اراکین نے اجمیر ضلع کلکٹریٹ کے باہر دھرنا دیا، جہاں پولیس نے ان پر بغیر اجازت دھرنا دینے پر کارروائی کی۔
یونین کے رہنما گنپت لال گورا نے پولیس کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کسان آج سڑکوں پر ہیں اور یہ دھرنا بھی انہیں کے حق میں دیا جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس انہیں زبردستی ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے جو غیر مناسب و غیر قانونی ہے۔
اتنا ہی نہیں انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومت پر کسانوں کی آواز کو دبانے کا الزام عائد کیا ہے۔
یونین کے عہدے داران کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں اور عوام کے حق میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور اس کے لیے اگر انہیں جیل جانا پڑے اور جان بھی دینی پڑے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے سیاسی رہنماؤں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت کا عوام کے حق میں وہ کوئی عمل نہیں، تاہم عالمی وبا کورونا ودائرس کے دور میں سیاسی داؤ پیچ کے درمیان عوام کو بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور سڑکوں پر اترنا پڑا ہے۔