ریاست راجستھان کے اجمیر شہر میں حضرت پیر غیب بابا کی درگاہ بھی مشہور ہے، کہا جاتا ہے کہ محمد غوری کے وقت میں کسی جنگ میں شامل پیر بابا جنگ میں اپنا سر جسم سے جدا ہو جانے کے بعد بھی تلوار چلاتے ہوئے ایک کلو میٹر تک گھوڑے پر سوار رہے، جن کا سر اجمیر کے پانیگرم چوک میں دفن ہیں تو جسم ڈھائی دن کے جھونپڑے سے آگے تاراگڑھ کی وادیوں میں دفن ہے۔
سیکڑوں برس گذرجانے کے بعد آج بھی پیر غیب بابا کی درگاہ میں عقیدت مند پہنچتے ہیں، خاص بات یہ ہے کہ پیر بابا کے مزار پر ایک نیم کا درخت بھی ہے جو میٹھا ہے، یہی وجہ ہے کہ پیر بابا کے دربار کو میٹھے نیم والے بابا کے نام سے بھی منسوب کیا جا تا ہے۔
درگاہ کے قدیم مجاور حاجی چاند خان کے مطابق نیم کے درخت کے پتے مختلف مرض میں شفا کا کام کرتے ہیں۔