گجرات اسمبلی میں سی اے اے حمایتی بل بھی منظور کر لیا گیا ہے۔ گجرات میں ایک بار پھر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ اپنی کمزوریوں کو چھپانے کے لیے حکومت اس طرح کے بل لا رہی ہے۔ سی اے اے آئین کے خلاف ہے۔ کیونکہ اس میں مسلمانوں کا ذکر نہیں کیا جا رہا ہے۔ اب اس کی حمایت میں بھی بل اسمبلی میں منظور کر لیا گیا اور ریاست بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ اس سے کہیں نہ کہیں حکومت لوگوں کو ڈرانے کا کام کر رہی ہے۔ لیکن لوگ اس کے باوجود سی اے اے اور این آر سی کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ حکومت سی اے اے کے خلاف اٹھنے والی تمام آوازوں کو دبا رہی ہے۔ کبھی انٹرنیٹ بند کرنا، کبھی دفعہ 144 نافظ کر دینا یہ سب اس کے حصے ہیں۔
حکومت کا ارادہ اس سے سمجھا جا سکتا ہے کہ انتظامیہ سی اے اے کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے کی اجازت دیتی ہے جبکہ اس کے خلاف ہونے والے مظاہرے کی اجازت نہیں دیتی۔