ماہ رمضان کا مقدس مہینہ اختتام پذیر ہے اور اب عید آنے والی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے ذہن میں کافی سارے سوالات کھڑے ہو رہے ہیں کہ عید کی نماز کیسے پڑھیں؟ عید کی نماز کس طرح ادا کی جائے؟ عید کی نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں؟
اس تعلق سے گجرات چاند کمیٹی کے صدر اور جامع مسجد کے شاہی امام مفتی شبیر عالم صدیقی نے عید الفطر کی نماز کے متعلق سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گجرات چاند کمیٹی نے عید کی نماز ادا کرنے کے لیے حکومت گجرات سے اجازت مانگی تھی لیکن حالات کے پیش نظر ریاستی حکومت نے اجازت نہیں دی۔ ایسے میں تمام مسلمانوں پر اس حالت میں عید کی نماز فی الحال واجب نہیں ہے کیونکہ کہ ملک میں کورونا جیسی مہلک بیماری بھیلی ہوئی ہے، اس لیے حکومت کی جانب سے جتنے لوگوں کو مسجدوں میں عید کی نماز ادا کرنے کی منظوری دی گئی ہے اتنے ہی افراد مسجدوں میں عید کی نماز ادا کریں گے باقی مسلمان مایوس نہ ہوں وہ اپنے گھروں میں عید کے روز نفل نماز ادا کرسکتے ہیں۔
مفتی شبیر عالم صدیقی نے مزید کہا کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم عید کی نماز ادا کرنے کے بعد شکرانہ کے طور دو رکعت نفل نماز ادا کرتے تھے یہ سنت سالوں سے مردہ ہو گئی تھی لیکن فی الحال مسلمانوں کے لیے یہ سنت دوبارہ زندہ کرنے کا ایک بڑا اچھا موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سنت کو ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ طلوع آفتاب کے بیس منٹ بعد اور زوال سے پہلے گھر میں تمام ممبر ہر مرد عورت مل کر دو رکعت شکرانہ نماز ادا کریں۔ نماز ادا کرنے کے بعد تمام لوگ بلند آواز سے 'اللہ اکبر اللہ اکبر، لا الہ الا اللہ، واللہ اکبر، اللہ اکبر ولللہ الحمد' کا ذکر 34 مرتبہ کریں۔
عید کے روز گھر میں نفل نماز ادا کریں جس کے بدلے اللہ تعالی عید کی نماز کا ثواب عطا کرے گا۔ اور یہ سنت دوبارہ زندہ کرنے کی نیت بھی شامل کریں گے تو دوگنا ثواب حاصل ہوگا۔