گجرات پولیس کی حراست میں خودکشی کے معاملے بڑھتے جارہے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ گجرات کے گودھرا میں پیش آیا تھا، جس میں 32 سالہ قاسم عبداللہ حیات نے پولیس کسٹڈی میں رہ کر بھی خودکشی کرلی تھی، جس کے بعد جمعیت علماء ہند گجرات کے ایک وفد نے قاسم عبداللہ حیات کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
گزشتہ دنوں گودھرا میں قاسم عبداللہ حیات کو گئوکشی کے الزام میں پولیس نے گرفتار کیا تھا اور قاسم حیات نے 16 ستمبر 2021 کو پولیس حراست میں رہ کر خودکشی کرلی تھی۔ اس کے دوسرے روز جمعیت علمائے ہند گجرات کے ایک وفد نے گودھرا ایس پی اور قاسم حیات کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
اس تعلق سے جمعیت علماء ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ '17 ستمبر کو ہمارا ایک وفد گودھرا گیا تھا، وہاں ہم نے قاسم حیات کی موت کے بعد پولیس سے ملاقات کی۔ ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی منصفانہ انکوائری کی جائے۔ تھانہ میں موجود پولیس اہلکاروں کو بھی بلا تاخیر معطل کیا جائے۔ ان پر ایف آئی آر درج کرکے مقدمہ چلایا جائے'۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات: اقبال بیلم 'آل انڈیا جمعیت القریش' کے صدر منتخب
انہوں نے کہا کہ 'اس معاملے پر صدر جمعیت علمائے ہند مولانا محمود مدنی نے بھی غم کا اظہار کیا ہے اور مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے'۔