گجرات کے ضلع سورت کی رہنے والی چارماہ کی ایک حاملہ مسلم نرس نینسی اپنی زچگی کو بھول کر کورونا متاثرین کی خدمت میں لگی ہوئی ہیں، یقیناً یہ خاتون 'کورونا واریئرز' کی لگن کی زندہ مثال ہے۔ حاملہ مسلم نرس رمضان کے مقدس مہینے میں روزہ رکھنے کے باوجود کووڈ کیئر سینٹر میں مریضوں کی خدمت کر رہی ہے۔
یہ روزانہ آٹھ سے دس گھنٹے اٹل کووڈ سینٹر میں مریضوں کی خدمت کر رہی ہے۔ یہ جان کر کہ وہ حاملہ ہیں اور ان کے لیے یہ خطرہ مزید دگنا ہو سکتا ہے، 29 سالہ نرس نینسی ایزن ان حالات میں جو خدمت انجام دے رہی ہیں وہ لائق تحسین ہے۔
نینسی اپنے بچے کی حفاظت کے ساتھ ساتھ نرس کی حیثیت سے بھی اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہیں۔ وہ دونوں ذمہ داریوں کو انتہائی موثر انداز میں نبھا رہی ہیں۔ نینسی بتاتی ہیں کہ 'انہوں نے گذشتہ سال بھی کورونا کی پہلی لہر کے دوران اسی اٹل کووڈ کیئر سینٹر میں کام کیا تھا'۔
اس بار کورونا کی دوسری لہر کے دوران وہ چار ماہ کی حاملہ ہیں۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ 'خدا کے فضل سے مجھے رمضان کے مقدس مہینے میں مریضوں کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔'