ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ گجرات میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام مزدور اور دیگر کام کاج کرنے والے افراد پوری طرح بے روزگار ہو گئے ہیں مزید ستم یہ کہ پولیس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پولیس بڑے پیمانہ پر گرفتار کر کے سخت سزائیں دے رہی ہے۔
ان حالات کے پیش نظر اقلیت کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس نے وزیراعلی گجرات وجے روپانی کو مکتوب روانہ کیا ہے، انہوں نے لکھا ہے کہ لوک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے تعلق سے کیے گئے مقدمات واپس لیےجائیں اور پولیس اپنی طاقت کا بیجا استعمال نہ کرے۔
انہوں نے وزیر اعلی کو لکھا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے کاروبار روزگار پوری طرح ختم ہونے سے لوگ کافی پریشان ہیں دوسری طرف بڑی تعداد میں مزدور پیدل تو کسی دوسرے سہارے سے اپنے وطن کے لئے نکل پڑے ہیں۔
ایسے مشکل وقت میں ریاست کے بیشتر حصوں سے پولیس اور لوگوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات مل رہی ہیں۔اس کے علاوہ پولیس کو ایسے لوگوں کا سامنا کرنا پڑا جو اپنے گھر جارہے ہیں یا پھر بہت ہی ضرورت کے سبب کچھ خریدنے جا رہے تھے، یا سبزی پھل بیچ کر اپنا کاروبار کررہے ۔
ایسے لوگوں کے خلاف پولس نے سنگین فوجداری جرائم کے ساتھ ساتھ ڈیزاسٹرمینجمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے انہیں جیل میں بند کر دیا یہاں تک کہ ان لوگوں پر 307 کی دفعہ لگادی گیی ہے۔
انہوں نے مکتوب میں وزیراعلی سے درخواست کیا ہے کہ ہماری آپ سے عاجزانہ گزارش ہے کہ غریب مزدور جو اپنے گھر جا رہے ہیں یا جو اہم ضرورت کے لیے باہر نکلے ہیں یا پھر جو لوگ سبزیاں اور پھل کا کاروبار کررہے ہیں ایسے لوگوں پر لاک ڈاؤن کے دوران درج مقدمات کو واپس لیا جائے۔
مزید جن لوگوں کو اگر پولیس کی مار کے سبب سنگین چوٹیں پہنچی ہیں ان کے ساتھ مناسب سلوک کیا جائے اور پولیس کو حکم دیا جائے کہ وہ بغیر تحریری اجازت کے کسی کو نہ ماریں۔
پولیس کی زیادتی کے سبب لوگ کافی سمے ہوئے ہیں پولس کے ساتھ ساتھ بغیر وردی والے کچھ لوگ پولیس کا ساتھ ملنے سے بری طرح لوگوں کو زدوکوب کر رہے ہیں جبکہ انہیں لوگوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کا کوئی حق نہیں۔
لہذا ان حالات میں عوام کی پریشانیون کا خیال رکھتے ہوئے نظام کو بہتر بنایا جائے۔